آذربایجان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی ترکی کے قومی مجلس میں انکارا میں بیان نامہ پر دستخط ہونے کے موقع پر تقریر،- 29 اکتوبر 1998ء


scotch egg
scotch egg
temp-thumb
temp-thumb

محترم ترکی جمہوریہ کا صدر جناب سلیمان دیمیریل،

محترم ترکی کے قومی مجلس کا صدر جناب حکمیت چیتین،

محترم ترکی جمہوریہ کا وزیر اعظم جناب معسود یلماز،

جورجیا کا صدر جناب اڈوڑڈ شوڑڈنادزے،

کزاکستان کا صدر جناب نورسلتان نظاربائف،

ازبیکستان کا صدر جناب اسلام کیریموف،

آمریکہ کا انیرجی وزیر جناب بل ڑچارڈسون،

ترکی جمہوریہ کی 75ویں سالگراہ کے موقع پر منظم کیا گیا اس جشن میں انکارا میں دستخط کیا گیا بیان نامہ کی تاریخی اہمیّت ہے ۔ یہ سب سے پہلے ہمرے ممالکوں، عواموں کے ریاستی مفادات سے سحیح لگتا ہے ۔ اس کے ساتھ ہمارے ریاستوں، ممالکوں کے درمیان کاروباری وحدت، تعوان کے نۓ دور کو دکہاتا ہے ۔

معلوم ہے کہ آذربایجان جمہوریہ چند سالوں پہلے کیسپیان سمندر کے اینرجی رسورسوں کو پیداور اور دنیا کے بزاروں میں پہونچانے کے لۓ عملی کام کرنے لگا تہا ۔

20 ستنبر 1994ء دنیا کی 11 بڑی تیل کنپنیوں کے شامل ہوۓ کونسوڑٹیوم کے ساتھ آذری، چراغ اور گنیشلی علاقوں کی گہرائیوں میں سے تیل اور گیس نکالنے کے بارے میں ایک بڑا سمجہوتہ ہو گیا تہا ، جسکا نام صدی کا سمجہوتہ رکہا گیا تہا ۔

گذرے ہوۓ سال کے 12 نومبر کو ہم نے چراغ تیل علاقہ سے پہلے تیل کے پیداور منایا تہا ۔ فی الحال اس علاقہ میں سے ہر روز 10 ہزار ٹون تیل کا پیداور اور برآمد ہوتا ہے ۔ کۓ گۓ کاموں کے نتیجے میں آنے والے روز پیداور تین دفہ بڑھ جائگا ۔ 1994ء کو اس سمجہوتے پر دستحط کرتے ہوے ہم نے پہلے کیسپیان تیل کو دنیا کے بزاروں میں برآمد کرنے کے لۓ چند پائپ- لائن بنانے کو دیکہے تہے ۔ ان میں سے پہلا باکو-نووروسیسک۔ دوسرا –پہلے تیل کے برآمد کے لۓ بنایا گیا جورجیان ڑوٹ والا باکو-سوپسا اور سب سے بڑا ، اہم پائپ لائن، ہمارے فکر میں چار سال پہلے بہی یہ باکو-جیہان روٹ تہی ۔

گذرے ہوۓ چار سالوں میں کیسپیان کے آذربایجانی سیکٹڑ میں تیل علاقوں پر کام کرنے کے لۓ 10 سے زیادہ بین الاقوامی کونسوڑٹیوم کے ساتھ سمجکوتے ہو گۓ تہے اور آئندہ میں ان علاقوں میں سے بڑے تیل اور گیس نکالنا ہے ۔

معلوم ہے کہ کیسپیان سمندر کے دوسرے ممالکوں-کزاکستان، ترکمینستان، روس، ايران کے علاقوں میں بہی تیل ذخیرے ہیں ۔ خوشی سے نوٹ کر رہا ہوں کہ ان سیکٹڑوں میں، خاص طور پر کزاکستان میں عملی کام جاری ہے ۔

واسطہ ایشیا کے ممالکوں کے علاقوں میں، کیسپیان سمندر والے ممالکوں کے علاقون میں -کزاکستان، ترکمینستان، ازبیکستان میں بڑے تیل اور گیس کے ذخیرے ہیں ۔ ان علاقوں میں تیل پیداور کے لۓ ، گیس نکالنے کے لۓ کام کۓ جاتے ہیں ۔

یہ سب 1994ء کو ہماری طرف سے پہلے سے دیکہا گیا اہم تیل پائپ لائن باکو-جیہان کا تعمیر اور زیادہ حقیقی کر رہے ہیں ۔ معلوم ہے کہ کزاکستان کے تینگیز علاقہ میں بڑے تیل اور گیس کے ذخیرے ہیں ۔ وہاں سے نکالے گۓ تیل کا ایک حصہ کزاکستان، آذربایجان، جورجیا کے علاقوں میں سے کیسپیان سمندر کے ،کالا سمندر کے ذریعہ دنیا کے بزاروں میں پہونچاۓ جاتے ہیں ۔ ایک خبر دینا چاہتا ہوں کہ اس روٹ سے 20 لاکھ 500 ہزار ٹون کزاکستانی تیل کا نقل و حمل کیا گیا تہا ۔

آئندہ تینگیز میں بڑے آمیر تیل علاقوں میں کام ہونے اور تیل پیداور کۓ جانے کی وجہ سے کزاکستان کے اکتاؤ اور ہمارے باکو بندرگاہوں کے درمیان ایک تیل پائپ لائن کے تعمیر کی ضرورت پیدا ہوئ ۔ یہ سب در عصل میں دکہاتا ہے کہ اہم باکو-تبیلیسی-جیہان پائپ-لائن فی الحال بہت حقیقی ہے ۔ اس لۓ آج یہاں پر انکارا میں، ترکی میں دستخط کیا گیا بیان نامہ- ہماری طرف سے چار سال کے دوران کۓ گۓ بڑے کام کے نتیجے ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ ایسے بہی لوگ تہے ، جو باکو-جیہان، باکو-تبیلیسی-جیہان روٹ کے خلاف تہے ۔ وہ اس کے عمل میں روکاوٹ ڈالنا چاہتے تہے ۔ چند کنپنیاں تجارتی نقطہ نظر سے اس روٹ کے فا‏‏ئدہ مند نہ ہونے کی باتیں کرتی تہیں۔ بے شک ان کنپنیوں کی تجارتی مفادت کو بہی توجہ دینا چاہۓ۔ آئندہ ہم ان کنپنیوں کے ساتھ کام کرینگے ۔ لیکن میرے خیال میں اس جشن میں حصہ لینے والے صدروں کے سیاسی ارادہ اس پروگرام، پروجیکٹ کے عمل کے لۓ بنیاد ڈالتے ہیں ۔ آپ کو معلمو ہے کہ ان کاموں کی بنیاد آزاد آذربایجان جمہوریہ نے کیسپیان سمندر میں اینرجی رسورس کے مشترکہ پیداور کے بارے میں اپنے فیصلوں سے ڈالای تہی ۔ میں خوش ہوں کہ چار سال پہلے بنیاد ڈالے گۓ کام آج کل بڑے پیمانے پر پورے کۓ جاتے ہیں ۔ اور یہاں پر موجود صدروں کی مشترکہ تمنّا کی وجہ سے بڑے بیان نامہ کی منظوری ہو گئ ۔ میں باکو-تبلیسی پائپ لائن کے بڑے مستقبل اور کامیابی کو یقین کرتا ہوں۔ مجہے بہاروسہ ہے کہ اس پائپ لائن کا تعمیر اور آئندہ میں استعمال ہمارے ممالکوں کے درمیاں دوستی،تعوان، اور براداری کی تعملقاتوں کو اور مضبوط کرینگے۔ پہر بہی یہ سب اس کی گواہی ہے کہ ہمارے ملک کی ریاستی آزادی کا کتنی بڑی اہمیّت ہے ۔ ہم اپنی آزادی حاصل کرنے کے بعد ہی اپنی قدرتی دولت کا مالک بن کۓ ، ان سے آزاد طور پر استعمال کرتے ہیں اور کسی بہی وقت پیداورر کۓ گۓ تیل کو دنیا کے بزاروں میں پہونچا سکتے ہیں ۔ میں سب دوست ممالکوں ، ترکی، کزاکستان، جورجیا، ازبیکستان، امریکہ کے صدروں کو آج بیان نامہ پر دستخط ہونے کے موقع پر مبارک باد کرتا ہوں ۔

مجہے یقین ہے کے آج ہماری طرف سے پورا کیا گیا کام 21 ویں صدی میں ، آنےوالی صدیوں میں اپنی بڑی دین دیگا ۔

اس کو کامیابی ملے،