آذربایحان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی عظیم آذربایحانی شاعر محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ کے موقع پر جشنی شام میں تقریر، جمہوریہ مہل،- 8 نومبر 1996ء


محترم خواتین و حضرات،

عزیز مہمانو، دوستو،

آپ کو عظیم آذربایحانی شاعر محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ، ہماری

عوام کے اس جشن کے موقع پر دل سے مبارک بادی دے رہا ہوں ۔

محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ، جوبلی میں شامل ہونے کے لۓ ہمارے جمہوریہ میں تشریف لاۓ ہوۓ بہت ممالکوں کے وفدوں، سرکاری کرکنوں، سماجی کرکنوں کو ،علم، تہذیب کے کرکنوں، سارے مہمانوں کو فضولی کے تخلیق کو اور آذربایحان جمہوریہ کو دکہائ ہوئ عزّت اور توجّع کے لۓ اپنے شکریہ کا اظہار کر رہا ہوں ۔

محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ تین سالوں سے آذربایحان اور دنیا کے ہر کونے میں پہیل گیا ہے ۔ ان تین سالوں کے دوران محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ سے متعلّق آذربایحان جمہوریہ میں، اسکے ہر جگہوں میں، شہروں، قصبوں، ہرکونے میں، بڑے جشن سے منایا گیا اور اس عظیم شاعر کے تخلیق کو عزّت اور احترام دکہایا گیا تہا ۔

محمد فضولی کی جوبلی صرف آذربایحان میں نہیں، دنیا کے بہت ممالکوں میں جشن سے منائ گئ تہی ۔ ترکی کے آنکارا، روس کے ماسکو، عراق کے بغداد،کربلہ اور کرکک، ایران کے تہران، جورجیا، کزاکستاں، ازبیستان، داغستان کے دربند، مہاچگالا میں، پاریس میں یونیسکو کے ہیڈکواٹڑ میں محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ جوبلی جشن سے منائ گئ تہی ۔ محمد فضولی کا تخلیق، اسکی ورثہ وسیع‏ طور پر پرچار کیا گیا اور سارے دنیا میں پہونچایا گیا تہا ۔

 

محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ جوبلی دنیا کے پیمانے پر منانے سے متعلق ہوکر انجمن اقوام متحدہ کے یونیسکو تنظیم کی طرف سے کیا گيا فیصلہ ہماری عوام، تہذیب، محمد فضولی کو دی گئ بڑی قدر، عزّت اور احترام ہے ۔  

 

محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ جوبلی کے متعلق انجمن اقوام متحدہ کے یونیسکو تنظیم کا صدر محترم فیڈیڑیکو مایور آذربایحان میں تشریف لایا ہے اور آج یہاں پر ہمارے ساتھ ہے اور اس جوبلی کو ہمارے ساتھ منا رہا ہے ۔

محمد فضولی کے جنم کے 500ویں سالگراہ جوبلی کے متعلق آذربایحان میں آخری تین سالوں میں بڑی کارروائ منظّم کی گی تہی۔ ترکی دنیا کے ادیبوں کے تیسرے کانگریس میں محمد فضولی کا تخلیق اور اس کی 500ویں سالگراہ جوبلی توجّہ میں تہے ۔ ترکی زبانوالے ممالکوں کے بین الاقوامی تورکسوئ تنظیم کے ساتویں کانگریس میں محمد فضولی کا تخلیق اور ورثہ توجّہ میں تہے ۔

باکو میں بین الاقوامی سیپوزیم منظّم کیا گیا تہا ۔ محمد فضولی کا تخلیق ان دنوں میں آذربایحانی سماج کے سامنے بلندی پر چڑھ گیا اور دنیا میں نمائش کیا گیا تہا ۔

محمد فضولی آذربایحانی عوام کا عظیم شاعر، عالم، متقکّر ہوکر اسکا شمار سارے ترکی زبانوالی عواموں،اقواموں اور سارے اسلامی دنیا میں ہوتا ہے ۔

محمد فضولی کا تخلیق، اس کی نظم، ورثہ سے دنیا کی تہذیب کو بڑی دیں ملی ہے اور دنیا کی تہذیب کا مالامال ہو گیا ہے ۔

محمد فضولی نے 40 سال کے تخلیقی دوران پر ایسی نظم بنائ ہیں کہ جو 500 سال ہمیشہ زندہ رہیں ۔ وہ آذربایحانی شعر،مشریقی نظم کے سب سے بلند اونچائ پر پہنج گیا اور اسکی لکہی ہوئ نظم، غزلیں،قسیدے اور ربائ 500 سالوں سے لوگوں کو بڑی اخلاقی روح دیتے ہیں ۔

محمد فضولی کے تخلیق میں علم، فلسفہ کے بہت علاقے وسیع طور پر سکہے گۓ تہے اور یہ اس کے ادبی تخلیقوں میں عکس کیا گیا تہا ۔ اس کے سارے ادبی تخلیق، شعر، نظم، ادب کے نمونے ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے فلسفی فکروں، علمی فکروں کے کام ہیں ۔ محمد فضولی نے اپنے رہتے ہوۓ زمانہ سے سابق زمانہ کی وسیع طور پر سیکہائ کی تہی اور اس سے پہلے مشریق وسط میں، قدیمی یونان میں، روم میں، ہندوستان میں ادب کے نمونے اپنے تخلیق میں جمع کرکے مشریق اور مغریب میں سینٹیزیس کے نتیجہ ہوکر نظم کی بلندی تک پہنچ گیا تہا ۔

محمد فضولی نے اپنی نظم، تخلیق سے اپنے لۓ ایک یادگار بنایا تہا ۔ یہ یادگار 500 سالوں سے لوگوں کے دل میں ہے ۔ وہ آذربایحان جمہوریہ کے ہر ایک شہری کے دل میں ہے ۔ یہ روحی یادگار ہے ۔ یہ یادگار سارے طوفانوں، ہواؤں، سارے جنگوں ،جد و جہدوں میں سے ہوکر پاس کیا گیا اور روز با روز بلندیوں کا فطح کر رہا ہے۔ ہم نے آج اس عوامی جشن میں محمد فضولی کے آذربایحان کے دار الحکومات باکو میں فوضولی میدان پر بنا ہوا یادگار کے سامنے جاکر وہاں پر گلدستے رکہے ہے ۔

لیکن فصولی کے اپنی طرف سے بنے ہوۓ روحی یادگار ہمارے سب کے دل میں ہے ۔ وہ ہمیشہ رہیگی اور ائندہ کے نسلوں کے دل میں رہیگی۔

محمد فصولی نے عواموں کے گذرے ہوۓ تاریخ کو سیکہکر بہت بلند فسلسفی عام انسانی فکروں، قدروں کو اپنے تخلیق میں عکس کیا تہا۔

اس نے اپنے زمانے میں موجود سماجی اور سیاسی کارروايوں، سماج کو، انسان کی زندگی کو سیکہکر لوگوں کے، سماج کے لۓ عبدی فکر کہا اور اپنے سفارشیں بتایا گیا تہا۔

محمد فصولی نے اپنے نظموں میں لوگوں کی محبّت، عشق، لوگوں کے آپس میں تعلّقات، وفاداری کا بیان کیا تہا ۔ محمد فصولی نے اپنے سارے تخلیقوں میں لوگوں کو وفاداری، ولید اور ولیدہ کو، وطن کو، زمین کو، عشق کو دعوت کیا تہا ۔ یہ سارے 500 سال پہلے لوگوں کے لۓ جتنا اہم تہا ابہی بہی انسانوں کو لۓ اتنا اہم اور ضروری روحی قدر ہیں ۔

محمد فصولی نے اپنے زمانہ کی زندگی کا عکس کرکے اپنے مہول سے طاقت لیکر اپنی نظم آئندہ کے لۓ رخ دیا ۔ اس لۓ فضولی کی نظم 500 سے سال سے زیادہ زندہ ہے اور اس کے بعد بہی صدیوں سے، ہزار سالوں سے زندہ رہیگی۔

محمد فصولی نے اس زمانہ میں تسلط کرنے والی عربی اور فارسی زبانوں میں لکہا کرتا تہا۔ لیکن ہمارے لۓ سب سے اہم بات یہ ہے کہ محمد فصولی نے اپنی نظم ترکی میں، آج کل کے آذربایحانی زبان میں لکہی تہی ۔ یہ محمد فصولی کو اس سے پہلے، اس کے بعد رہنےوالے اور لکہنے والے اور ہماری عوام کے شاعروں سے، ادیب اور عالموں سے فرق رکہنےوالا عامل ہے ۔ ہم فضولی کی لیلی اور مخنون نظم، اس کے ترکی زبان میں لکہا ہوا دیوان کو ہم آج کل بہی آرام سے پڑہتے ہیں اور سمجہتے ہیں ۔ اس لۓ محمد فصولی کی سب سے بڑی خدمت اپنے زمانے کی مشکلات کے باوجود ترکی زبان کو، مادری زبان کو بلاندیوں پر چڑہانا ہے ۔

محمد فصولی کا رہتا ہوا زمانہ سب سے مشکل اور بڑی جنگوں کی دور تہی ۔ وہ ان جنگوں کا گواہ بنا اور جنگ، دشمنی، مختلف تضاد، اختلاف کے انسان، سماج کے لۓ جتنا نقصاندہ ہونا اپنا آنکہوں سے دیکہا تہا ۔ اس لۓ فضولی کے تخلیق کے اہم موضع زبردستی، ظلم، لڑائ کے خلاف احتجاج ہے۔ اس نے لوگوں کو امن، دوستی، مہربانی کو دعوت کیا تہا اور لوگوں میں، سماج میں ان کیفیّات اپنی نظم میں بیان کیا تہا ۔

فضولی اس کے آج کل کے پوتے جیسے امن پسند، نجیب آدمی تہا اور امن پسندی، مہربانی اپنے تخلیق میں ہمیشہ پرچار کیا کرتا تہا ۔

محمد فضولی نے اپنے تخلیق سے اس کے بعد آنےوالے نسلوں پر بڑا اثر ڈالا تہا ۔ صدیوں سے، نسلوں سے شاعروں نے، ادیبوں نے، عالموں نے بہت شعر لکہے ہیں ۔ ان میں سے بہت لوگ اس کو دوہرانے کی کوشش کی۔ اور یہ محمد فضولی کے تخلیق کے انسانیت، ہماری عوام کو دی ہوئ بڑی خدمتوں میں سے ایک ہے ۔

محمد فضولی کے تخلیق سے آے ہوے فکر ہماری عوام کی، دوسرے ترکی زبانوالے اقواموں کی، اسلامی دنیا کے اقواموں کی تہذیب میں، ادب میں نۓ ادبی تخلیقوں کے پیدائش کو سبب ہوا ۔ آح میں بڑے فخر سے یہی کہنا چاہتا ہوں کہ آذربایحانی عوام کے عظیم شاعر نظامی گنجاوی نے پہلی بار قدیم مشریق وسط کے مشہور آفسانے کے بنیاد پر اپنی لیلی اور مجنون نظم لکہی تہی۔ یہ 12ویں صدی میں ہوا تہا ۔ 11ویں صدی میں محمد فضولی نے اس آفسانے کے بنیاد پر اپنے لیلی اور مجنون نظم لکہی تہی۔ دنیا میں لیلی اور مجنون کے بارے میں نظم بہت ہیں ۔ چند صدیاں پہلے ایسے سو سے زیادہ نظم لکہی گئ تہی ۔ لیکن ہم ایسا سوچتے ہیں کہ محمد فضولی کی لیلی اور مجنون نظم نے اس افسانہ کا فلسفی معنی سب سے اونچی بلندیوں پر چڑہائ تہی ۔

20ویں صدی کے شروع میں عظیم آذربایحانی نغمہ نگار عزئیر حاجیبایوف نے محمد فضولی کی نظم کے بنیاد پر مسلیم مشریق میں پہلا اوپیرا لیلی اور مجنون کا اوپیرا بنایا تہا ۔ یہی بہت خاص بات ہے کہ 12ویں صدی میں نظامی گنجاوی نے اس موضع پر پہلی نظم لکہی ہے، 16ویں صدی میں محمد فضولی نے لیلی اور مجنون نظم کو اونچی بلندیوں پر چڑہایا تہا، 20ویں صدی کے شروع میں آذربایحانی عزئیر حاجیبایوف نے اس نظم کے بنیاد پر آذربایحان میں پہلا اوپیرا لکہا تہا ۔ 90 سال سے لیلی اور مجنون کا اوپیرا آذربایحان کے اوپیرا استیج سے جاتا نہیں ۔ یہ اوپیرا 90 سال سے سارے دنیا کو گہوم ّپہیر رہا ہے، فضولی کی نظم نے عزئیر حاجیبایوف کے فنی تخلیق کو سارے دنیا میں نمائش کیا ہے اور آذربایحانی عوام کی نظم، موسیقی کو اونچی بلندیوں پر چڑہائ تہی ۔

ہماری صدی میں آذربایحانی ادیب، شاعر، نغمہ نگار، فنکار،بت تراشوں نے محمد فضولی کی نظم کی نذر کیے گیۓ، اس کے ادبی تخلیقوں سے آۓ ہوۓ فکروں سے استعمال کرکے بہترین تخلیق بناۓ تہے ۔ گرا گرایف کے لیلی اور مجنون سیمفونی، جہانگیر جہانگیروف کا فضولی کینٹیٹا اور دوسرے تخلیق اس کےمثال ہو سکتے ہیں ۔

یوں محمد فضولی اپنے ادبی تخلیق سے، آج تک زندہ رہے اور اس سب کو روح پہونکنے والے اور روحی غذا دینے والے اپنے تخلیق سے بعد میں آنےوالے نسلوں کے ادیب، شاعر، نغمہ نگار، فنکار،بت تراشوں کے فن کے لۓ اچّہے موضع، فکر دۓ تہے، انکو روح پہونکے تہے اور اپنے فن کے اونچی بلندیوں پر چڑہانے میں مدد دی تہی۔ یہ سب محمد فضولی کے تخلیق اور اس کی طرف سے انےوالے نسلوں کے لۓ دی گئ ورثہ کا مضمون اور معنی ہے، اس کی اونچی قدر ہے ۔

اس وقت سے 500 سال گذر گۓ۔ اس تخلیق نے ان سالوں میں محمد فضولی کو ہمیشہ زندہ رکہا ۔ یہ اتفاقا" نہیں ہے کہ اس کی نظم کے اہم حصہ آج تک پہونچ آے ہیں ۔ محمد فضولی علمی طور پر، نظاری طور پر آج تک جیسے سیکہی نہیں گیا تہا، جائزہ نہیں کیا گیا اور پرچار نہیں کیا گیا تہا ۔

500 سال میں پہلی بار محمد فضولی کی جوبلی، اس کی یاد اتنے اونچے میعار میں، اتنے پیمانے پر یاد گی جاتای ہے اور منائ جاتی ہے ۔ یہ ہمارے جدید آذربایحان کی، آج کل کے نسل کی، آذربایحانی جمہوریہ کی، آذربایحانی عوام کی اپنی تہذیب، اپنی تاریخ، اپنے عظیم شخصیّت کو دکہائ گئ عزّت اور اہترام ہے ۔ لیکن یہ محمد فضولی کی نظم کی تحقیق اور پرپار کی شروعات ہے ۔ میں یہ سوچتا ہوں کہ محمد فضولی کا ادبی تخلیق، اسکی ورثہ ایک ایسی دریا ہے کہ اس کے گہرائوں میں اثر ڈالنے کے لۓ، اس گہری تبقہ میں موجود فکروں کو، سفارشوں کو پانے کے لۓ، سیکہنے کے لۓ اور بہت کام کۓ جانے چاہۓ۔ میرے خیال میں 500 سالگراہ کی کارروائ محمد فضولی کے تخلیق کے علمی اور نظاری طور سے ائندے میں تحقیق اور پرچار کیا جانے کے لۓ بڑے راستے کہول رہے ہیں ۔

میں اپنی یقین کا اظہار کرنا چاہتا ہوں کہ آئندے نسل فضولی کی 500 سالگراہ کی جوبلی کی کارروائوں کو نہ بہولیںگے اور اس پہل قدمی کو اونچی بلندیوں کو چرہا دیںگے ۔

محمد فضولی کے تخلیق کو، اسکی نظموں کو ہماری عوام میں ہمیشہ عزّت اور اہترام، شکرگذاری کی احساس ہوتی رہی۔ لیکن محمد فضولی کے تخلیق کو، اسکی نظموں کو ہم قدیم زمانے میں آج کے جیسے نہ سمجھ پاۓ ہیں ۔ یہ سب آذربایحانی عوام کی قومی آزادی پانے سے متعلّق ہیں ۔ ہم آج کل اپنے آزاد ملک میں، ریاست میں اپنی تاریخ، اپنی قومی اور روحی قدریاں، رسم و رواج آزاد طور پر، سحی طریقے سے قدر کر سکتے ہیں اور ان کو بغیر خوف سے پرچار کر سکتے ہیں ۔

ہم محمد فضولی کی جوبلی کو جمہوریہ کی زندگی میں ایک مشکل دور میں منا رہے ہیں ۔ جیسے کہ آپ کو معلوم ہے آتھ سال پہلے آذربایحانی عوام کے خلاف، آذربایحانی جمہوریہ کے خلاف آرمینیا کی طرف سے فوجی حملہ کیا گیا تہا ۔ اس فوجی حملہ کے نتیجے میں آذربایحان کے علاقے کے ایک حصہ، 20 فی صاد آرمینیائ فوج کی طرف سے فبضہ کیا گیا ہے اور ان زمینوں سے دس لاکھ سے زیادہ ہمارے ہم وطن بہاگایے گۓ تہے، پناہ گیر بن گۓ اور ایسی حالات میں خیموں میں رہتے ہیں ۔ آذربایحان کی علاقائ تمام تاری ٹوٹ کی گئ تہی اور اس کی ریاستی نظام کو، علاقائ تمام تاری کو شدید ضربے مارے گۓ تہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ آذربایحان اپنی ریاساتی آزادی کو پانے سے پہلے اور اس کو پانے کے بعد بڑے سماجی اور سیاسی، اقتصادی سلسلہ کی دور میں رہتا ہے۔ اس دور میں آذربایحان کی زندگی میں بہت خطرناک، آذربایحانی ریاستی نظام کے لۓ، قومی تہذیب کے لۓ بہت خطرناک حادثات واقع ہوئ تہیں ۔ ان سب نے آذربایحان کی سماجی اور تہذیبی زندگی کو زہر ڈالا، بڑی مشکلات بناکر اس کو خراب کر دیا تہا۔ اس کے ساتھ ساتھ آذربایحان اپنی ریاستی آزادی پانے کے بعد ملک میں جمہوری،حقوقی،دنیاوی ریاست قائم کیا ہے ۔ جمہوریہ میں جمہوری سلسلہ کی ترقی ہو رہی ہیں، ہم نۓ جمہوری سماج بنا رہے ہیں، نئ اقتصادیت قائم کر رہے ہیں ۔ یہ سب بہت مرکّب اور مشکل کام بہی ہیں ۔

ایک ایسے زمانے میں محمد فضولی کا تخلیق ہمیں روح دیتا ہے۔ محمد فضولی کا تخلیق ہمیشہ ہماری عوام میں قومی احساس، پالن کرتا تہا اور ہماری عوام کو اپنی قومی نشان دہی کو ماننے کے لۓ اور اس کی حفاظت کرنے کے روح میں پالن کیا تہا ۔ محمد فضولی کا تخلیق ہمارے قوم کی آزادی کی لڑائ میں، نۓ ریاست کو بنانے کے سلسلہ میں، ہمارے ملک میں جمہوری، حقوقی ریاست بنانے کے سلسلہ میں ہمیں مدد کرنے والے عاملوں میں سے ایک ہے ۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری عوام کی اتنی قدیم، امیر تہذیب ہے ۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری عوام عظیم شخصیتوں کے ذریع آذربایحان کی قومی روحی قدریوں کو ہمیشہ محفوظ کر سکا اور اس کو امیر کرکے آج کل عام انسانی قدریوں کا ایک حصہ بنایا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ محمد فضولی جیسے ہمارا ایک عظیم ساعر ہے، عالم ہے اور عظیم متفکّر ہے ۔

بے شک محمد فضولی کی 500 سالگراہ کی جوبلی کی کرروائ ہمارے قوم کی روحی زندگی کو اور امیر کرتی ہیں، اس کو بڑا روح دیتی ہے اور ہماری عوام کو وطن پرستی،

اس کو عواس کو بڑا روح دیتا ہے اپنے زمین کو وفاداری کے روح میں پالتے ہے اور آذربایحان جمہوریہ کی علاقائ تمام تاری بحال کرنے کے لۓ، قبضہ کۓ گۓ زمین کو آزاد کرنے کے لۓ آذربایحان جمہوریہ کو بلندیوں پر چڑہانے کے لۓ ہم سب کو ایک ساتھ کرتے ہے ۔ ہم آج اور کل بہی اپنی زندگی میں، اپنے کام میں محمد فضولی کے تخلیق کی روحی قدریوں سے استعمال کرکے اپنی عوام کو خوشنصیب آئندہ کے لۓ لے جا رہے ہیں ۔

مجہے یقین ہے کہ یہ جوبلی کے جشن ہماری عوام کو ایک ساتھ کریںگے کور اس کو ایک دل کریںگے۔ محمد فضولی نے لوگوں کو دوستی، مہربانی کے لۓ دعوت کیا تہا۔ عشق، محبّت کے بارے میں، صاف احساس کے بارے میں لکہتے ہوے ان لوگوں کو وحدت کے لۓ، دوستی کے لۓ، مہربانی کے لۓ دعوت کرتا تہا۔ آج کل محمد فضولی کے یہ فکر ہمارے لۓ سب سے اہم ہے ۔ ہمیں اپنے ملک کو اس مشکل دور سے پاس کرنے کے لۓ، ہماری علاقائ تمام تاری بحال کرنے کے لۓ، قبضہ کۓ گۓ زمینوں کو آزاد کرنے کے لۓ، ملک میں جمہوری سلسلہ ترقی کرنے کے لۓ، ہمارے ملک کے دنیا میں لائق جگہ پانے کے لۓ اور اس کو آگے بڑہانے کے لۓ ہمیں آپس میں وحدت مضبوط کرنا چاہۓ۔

میں خوشی سے یہ بیان کر سکتا ہوں کہ آخری سال آذربایحانی ریاست کی طاقت مضبوط ہونے کے سال رہے۔ یہ آخری سال آذربایحان کے اندر میں سماجی اور سیاسی حالت کے مضبوط ہونے کے سال رہے ۔ یہ آخری سال لوگوں کے آپس میں تعلّقات کے گرم ہونے کے، زیادہ تر ترقی کے سال رہے ۔ ہم ان کو اپنی کامیابی جیسے سمجہتے ہیں ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ جمہوریہ کے آئندہ کے لۓ ہم اس کو پہلے قدمیں سمجہتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ محمد فضولی کے تخلیق، اسکے نصیحت، اس کے ہمیں دی ہوئ دیں اور ورثہ ہمیں اس راستہ میں کامیابی سے چلنے میں مدد دیںگے۔

شعر زندہ باد، فضولی اور اسکے تخلیق زندہ باد۔ علم، تہذیب زندہ باد۔

آزاد آذربایحانی جمہوریہ زندہ باد۔