آذربایجان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی آٹہویں بین الاقوامی نمائش اور کانفرانس کیسپیان تیل اور گیس -2001 باکو کہیل کود-نمیئش حال میں افتتاہی جشن میں تقریر،-5 جون 2001ء


scotch egg
scotch egg
scotch egg
scotch egg
temp-thumb
temp-thumb
temp-thumb
temp-thumb

محترم نمائش اور کانفرانس کے حصہ لینے والو،

محترم خواتین و حضرات، مہمانو

آپ کو آٹہویں بین الاقوامی نمائش اور کانفرانس کیسپیان تیل اور گیس-2001ء کے افتتاہی کے موقے پر دل سے مبارک باد دیتا ہوں ۔

آٹھ سال ہو گۓ کہ آذربایجان میں مسلسل بین الاقوامی تیل اور گیس کی نمائش اور کانفرانس کا منظم ہوتا ہے ۔ اس نمائش سے واقفیت، بے شک دنیا کی تیل کمپنیوں کے درمیان تجربہ کا تبادلہ کے لۓ اور کانفرانس میں کۓ جانے والے گفتگو، تبادلہ راۓ، اس نمائش کے ہر ایک حصہ لینے والے کے لۓ اور تیل گیس صنعت میں کام کرنے والے ہر ایک ملک کے لۓ بہت فائدہ مند ہے ۔

یہ اتفاق کی بات نہ ہے کہ آذربایجان میں کیسپیان تیل اور گیس کے بارے میں 8وین نمائش منظم کی گئ ہے ۔ معلوم ہے کہ آذربایجان قدیمی تیل کا ملک ہے ۔ آذربایجان، باکو ہی میں پہلی مرتبہ تیل صنعتی طریقہ سے پیداور کیا گیا تہا ۔ اسکا معنی یہ ہے کہ آذربایجان، باکو میں تیل پیداور دنیا کی انسانیّت کے لۓ بہت ضروری قدرتی دولت-تیل کے استعمال کی بنیاد بنائ گئ تہی۔ ان دوران میں آذربایجان بڑے راستے سے گذر گیا ۔ پچہلے زمانے میں دنیا کے بڑے کاروباری لوگ، جو بعد میں تیل کمپنی بناۓ تہے ،آذربایجان میں تیل صنعت میں کام کرتے رہے اور اس نے اپنی دین دنیا میں دیا تہا ۔

پہلے آذربایجان میں تیل زمیں میں سے نکالا جاتا تہا ۔ یہ اتفاق کی بات نہ ہے کہ آذربایجان کو الاؤ کا ملک کہا جاتا ہے ۔ ابہی میں اس لفظ کے معنی کو، اسکا کہاں سے پیدا ہونے کی بات نہ کروںگا۔ لیکن ہمارے تاریخی عالموں کی اس کے مطابق زمیں کی گہرائیوں میں سے گیس کا آنا ، اس کو بغیر انسان کی مدد سے آذربایجان میں جلنا، اسکو در عصل میں الاؤ کا علافہ بنایا تہا اور تاریخی لحاظ سے آذربایجان الاؤ کا ملک جیسے معلوم تہا ۔ آج میں ہمّت سے کھ سکتا ہوں کہ گذرے ہوۓ دوران میں آذربایجانی تیل دنیا میں صنعت کی ترقی کے لۓ ، مختلف ممالکوں میں تیل صنعت کو پیدا اور ترقی ہونے میں بڑی اثر ڈالا تہا ۔ اس لۓ آذربایجان میں ہمیشہ تیل صنعت سے، تیل مزدور اور ماہر، تیل صنعت میں مصروف ہونےوالے تیل کے عالم اور انجنیار سے فخر کرتے تہے ۔ کیوںکہ وہ آذربایجان کے زمیں کی گہرائیوں میں موجود قدرتی دولت کو سیکہکر، نۓ تیل علاقوں میں ذخیرے معلوم کرنے میں اور ان کو استعمال کرنے میں لگاتر مدد دیتے تہے ۔

میں دیکھ رہا ہوں کہ یہاں پر تیل ماہروں میں سے ایک باکو والا ، آذربایجان کے سابق رہنے والا نکولائ کونسٹنٹینوویچ بایباکوف حصہ لیتا ہے ۔ فی الحال ہم نے نکولائ کونسٹنٹینوویچ بایباکوف کی 90ویں سالگراہ منائ تہی ۔ 90 سال کی زندگی گذرنا ، سب سے مشکل علاقہ میں بہت کچھ کرنا اور 21ویں صدی کے شروع میں اپنے پیشہ نہ چہوڑکر باکو آنا اور اس تیل کیس نمائش میں حصہ لینا اتنا آسان کام نہیں ہے ۔

میں نکولائ کونسٹنٹینوویچ، آپ کا استقبال کرتا ہوں۔ میں نے آپ سے آپکی 90ویں سالگراہ کے موقع پر مبارکباد کی کاڑڈ بہیجی ہے ۔ آج اس موقع پر آپ کو شالگراہ کی وجہ سے مبارک کر رہا ہوں ۔ امید ہے کہ ہم آپ کے ساتھ آپکی 100ویں سالگراہ منا لیںگے ۔

نکولائ بایبکوف 40 سال کے دوران سوویت یونین کے جیسے ایک بڑے ملک کے تیل صنعت کا وزیر رہا ۔ بعد میں وزارت کے صدر کی ڈپٹی کے عہدے میں کام کرتا رہا، بہت کچھ کیا ہے ۔ لیکن ہمارے لۓ اہم بات یہ ہے کہ وہ ہمارا ہے- باکووالا ہے ،

آذربایجان میں پیدائش ہوئ۔ وہ آذربایجان تیل انسٹیٹیوٹ کا گریدیٹ تہا ۔ اسکا لمبا اور شاندار راستہ، آذربایجان میں ، بالاخانی میں، سبونچی میں شروع ہوآ۔ اس کے بعد اسکو دنیا میں شہرت، مشہوری ملی تہی۔ میرے خیال میں یہ چہوٹا سا مثال کانفرانس، نمائش کے حصہ داروں کو ثابت کرتا ہے کہ آذربایجان قدیمی زمانے میں تیل صنعت کے میدان میں کتنا اہم حصہ دیتا تہا ۔

ظاہر ہے کہ میں یہ نہ کہنا چاہتا ہوں کہ آذربایجان ہمیشہ دوسرے ممالکوں سے زیادہ تیل نکالتا تہا ۔ جی نہیں، لیکن تیل صنعت، تیل کی علم باکو میں لگ جانے کی وجہ سے آذربایجان آج بہی بے حد فخر کی احساسیں محسوس کرتا ہے ۔

آزادی حاصل کرنے کے بعد آذربایجان کی زندگی میں نۓ صفحے شروع ہوۓ ۔ میں اس مسئلہ کا سیاسی ‏عامل کو غور دینا چاہتا ہوں۔ آج یہاں پر بڑے ممالکوں، مختلف ممالکوں کے شہری جمع ہوۓ ہیں۔ ہر ایک آدمی آزاد، ملک میں رہنا چاہتا ہے ۔ آذربایجان کا عوام بہی آزاد، جمہوری ملک میں رہنا چاہتا ہے اور دس سال پہلے سوویٹ یونین کے ٹوٹنے پر آذربایجان کو ریاستی آزادی مل گئ۔ یہ آذربایجانی عوام کے لۓ تاریحی واقع تہا اور ایک ہی وقت میں آذربایجان تیل اور گیس صنعت کے علاقے میں نۓ دور کی شروعات ہے ۔ ہم نے اس دور پر مشکل زمانے میں قدم رکہا ہیں ۔ کیوںکہ سابق سوویت یونین میں شامل ہوتے وقت سارے تیل اور گیس صنعت ایک ہی مرکز سے منظم کیا جاتا تہا ۔ آج ہمیں آزاد ہوکر دوسرے کامرں کے ساتھ ساتھ تیل اور گیس کے پیداور کا ، آذربایجان کے سب سے امیر قدرتی رسورس کے پیداور کا عمل کرنا ہے۔

آج میں ہمّت سے کھ سکتا ہوں کہ پچہلے سالوں میں سوویٹ یونین میں شامل ہوتے ہوۓ آذربایجان ہمیشہ اس علاقے میں لیدڑ تہا ۔ ایک بات کی یاد کرنا ضروری ہے۔ آذربایجان صرف تیل کو دنیا میں صنعتی طریقے سے نکالنے والا ملک نہ تہا، بلکہ وہی ملک تہا ، جو پہلا ہوکر تیل کو سمندر کی گہرائیوں میں سے نکالنے لگا ۔ یہ کام تقریبا" 20ویں سالوں میں شروع ہوآ تہا ۔ لیکن اسکی کافی ترقی نہ ہوئ۔ 1949ء کو آذربایجان کے ارضیات کے عا‏لموں، تیل مزدوروں نے شاندار اویل روکس میں تیل منچ بناکر پہلی مرتبہ سمندر کی گہرائیوں سے تیل نکالنا شروع کیا تہا ۔

آذربایجان اس میدان میں بہی دنیا کا لیڈر ہے ۔ یہ سب ثابت کرتا ہے کہ آذربایجان تیل اور گیس علاقہ میں بڑے تجربہ، بری تاریخ، بڑی روائتوں والا ملک ہے ۔

لیکن ظاہر ہے کہ بعد میں دنیا کے مختلف علاقوں میں بڑے تیل ذخیرے معلوم کۓ گۓ تہے ۔ جہاں پر آذربایجان سے مقابلہ میں بہت تیل اور گیس نکالا گیا تہا ۔ نئ ٹکنلوجی بنائ گئ اور ان کے ذریعہ تیل اور گیس پیداور کا عملی بن گئ۔

مثال کے لۓ میرے ساتھ بات چیت کرتی ہوئ نوروے کی دپٹی صنعت و انیڑجی وزیر، یہ خوبصورت خاتون کھ رہی تہی کہ نوروے تیل صنعت میں نیا ملک ہے ۔ جہاں پر صرف آخری تیس سالوں میں تیل پیداور میں مصروف ہے ۔ یہ صحیح ہے ۔ لیکن خوش قسمتی سے شمال سمندر میں بڑے ذحیرے کے تیل علاقے معلوم کۓ گۓ تہے ۔ اور اہم بات یہ ہے کہ دنیا میں موجود جدید ٹکنیک اور ٹیکنلوجی استعمال کرکے ، وہ بڑے تیل اور گیس کا پیداور کر سکے ۔ آج نوروے جیسے اتنا بڑا نہ ہونے والا ملک ، بڑا تیل کا ملک بن گیا ۔ یہ بات دوسرے علاقوں۔ ممالکوں کے بارے میں کہی جا سکتی ہے ۔ اس کے بارے میں بات کرکے میں کہنا چاہتا ہوں کہ آج کل دنیا میں ایسے علاقے ہیں جہان بڑے تیل ذخیرے کے علاقے ہیں ۔ دنیا کو تیل اور گیس میں سخت ضرورت ہے ۔ آج کل عالم، ماہر ایسی باتیں کرتے ہیں کہ دنیا میں تیل اور گیس میں مانگیں بڑہتی جاتی ہیں۔ لیکن سارے تیل اور گیس کا پیداور ان بڑہتکی ہوئ مانگوں کو پورا نہ کر سکے ۔ یہ اسکا ثابت ہے کہ دنیا کے کسی بہی کونے میں تیل اور گیس کے ذخیروں کو معلوم کرنا ،ان کو عملی طریقے سے استعمال کرنا صرف اس علاقے کے لۓ نہیں بلکہ ساری دنیا اور انسانیات کے لۓ ضروری ہے ۔

ہو سکتا ہے کہ یہ فکر غلط ہے، ماہر اس کو صحیح کر سکتے ہیں ۔ لیکن میرے خیال میں انسان کی زندگی کے لے آج کل اور آئندہ میں قدرتی دولتوں میں سے سب سے اہم تیل اور گیس ہے ۔ مثال کے لۓ لوہہ اور دوسرے میٹل کیمکل طریقہ سے بناۓ گۓ سمان سے بدلے جا سکتے ہیں لیکن یہی سامان بہی تیل اور گیس صنعت کے سمان سے بنتے ہیں ۔ ایٹم کی طاقت سوچا گیا تہا ، لیکن یہ مشکل نہ ہے کہ آدمی آندازہ لگاۓ کہ اس کیا کیا فائدہ اور کیا کیا نقصان ہوتے ہیں ۔ اس لۓ دنیا میں تیل اور گیس کی مانگیں بڑہتی جاتی ہیں ۔سو، کسی بہی علاقے میں تیل اور گیس ذحیرے کو معلوم کرنا اور اسکا استعمال کرنا انسانیات، دنیا کے آئندہ کے لۓ ضروری ہے ۔

آذربیاجان کو ریاستی آزادی ملنے کے بعد ظاہر ہے کہ ہم نے پہلی بار اپنے بارے میں، اپنے ملک کی اقتصادیات کے بارے میں سوچا تہا ۔ ہمارے عوام کی خوشحالی کے بارے میں سوچتے تہے ۔ اس لۓ ہم نے اپنے سامنے ایک مقصد رکہا – پچہلے سالوں کے مقابلے میں ہمارے یہ قدرتی دولت زیادہ تر عملی طریقے سے استعمال کریں۔ اس کی بنیاد ہے ۔ کیوںکہ آذربایجانی سیکٹڑ میں معلوم نہ کۓ گۓ تیل کے ذخیرے ہیں ۔

جب آذربایجان کو ریاستی آزادی ملی تہی تو، ہمیں معلوم تہا کہ کیسپیان سمندر دنیا کے تیل اور گیس سے امیر علاقہ ہے ۔ یہ کوئ قیاس نہیں ہے ۔ عالم، ارضیات کے عالم، انجنیار، آذربیجانی تیل مزدور تیل صنعت کے پیداور کے ساتھ ساتھ ایک ہی وقت لگاتر کیسپیان سمندر میں نۓ نۓ تیل علاقوں کو معلوم کرنے میں کام کرتے تہے ۔ ان لوگوں میں سے بہت ہمارے ساتھ نہیں ہیں اور انکے انتقال ہو گۓ ۔ لیکن یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ نکولائ کونسٹنٹینوویچ بایباکوف جیسے ایک آدمی ہمارے ساتھ ہیں ۔ لیکن اسکے دوست، ایک ساتھ کام کرنے والے ساتہی، جو اس کے ساتھ باکو میں کام کرتے تہے اور کیسپیان سمنٹر میں نۓ تیل علاقوں کو معلوم کرنے میں کام کرتے تہے، ابہی زندہ نہیں ہیں ۔ ہمیشہ ہوکر میں آج بہی کہتا ہوں کہ ہم انکی یادیں بڑے شکریہ سے کرینگے ۔ ہمیں انکو شکرگذر ہونہا چاہۓ کہ اپنی عقلمندی، علم، محنت استعمال کرکے انہوں نے کیسپیان سمندر کے بڑے تیل ذخیرے کے علاقوں کو معلوم کرنے میں بڑی مدد دی تہی ۔ ریاستی آزادی حاصل کرتے وقت ہمیں ایک ہی خوبصورت تصویر نظر اتی تہی ۔ لیکن یہ صرف تصویر تہی ۔ وہ تو ہمیشہ خوبصورت لگتی ہے ۔ لیکن اس تصویر کو کیسے استعمال کرنا، کیا کرنا- یہ زیادتر مشکل مسئلہ ہے ۔ یعنی بہت مشکل مسئلہ ہے ۔ اس لۓ 1994ء کو آذربایجان کی تیل اسٹڑٹیجی، آزاد آذربیجان کی سیاست بن رہے تہے ۔ اور اسکا مطلب یہ تہا کہ آذربایجان اپنے بہت امیر تیل اور گیس ذخیرے کے علاقے صرف اپنی امکانات استعمال کرکے ترقی نہ کر سکتا ہے۔ سو، دنیا کے تجربہ استعمال کرنا، بڑی امکاناتوالے ممالکوں، کمپنیوں کے بڑے سرمایہ، جدید ٹکنولوجی اور ٹکنیک استعمال کرنے کے لۓ ان ممالکوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنا چاہۓ تہا ۔ہم نے یہ کیا ہے ۔

صحیح ہے اس وقت یہ ایک ہی جیسے مانا جاتا تہا ۔ یہاں آذربایجان میں بہی کچھ لوگ سوچتے تہے کہ ہم کیوں اپنے تیل اور گیس غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ ہوکر ترقی کریں، کیوں انکو یہاں پر بلائں۔ ظاہر ہے کہ یہ ایسے لوگ تہے، جنکو معلوم ہی نہیں تہا کہ دنیا کی ترقی کیسی ہونی چاہۓ۔ ہمیں اس خبر میں ضرورت نہ تہی، ہمیں دنیا میں ہوئ سلسلوں کے بارے میں، بڑی کامیابیاں کے بارے میں، جو دنیا کے تیل اور گیس علاقوں میں پائ گئ تہی، خوب معلوم تہا ۔ اس لۓ آذربیجان میں بڑی تیل کمپنیوں کا دعوت، انکی ظرف سے یہاں پر سب سے پہلے سرمایہلگانا اور انکی دوسری امکانات-ٹکنیک اور ٹکنولوجی استعمال کرنا بہت ضروری تہے ۔ یہ ہماری تیل اسٹڑتیجی کا اہم لائن ہے ۔ ابہی 8 سال کے بعد ، جو 1994ء کو میرے اندازے تہے ، وہ ثابت ہو رہا ہے۔ آذربایجان کی تیل اسٹڑتیجی صحیح معلوم کی گئ تہی اور اپنے نتیجے دے رہے ہیں ۔

اس جانب میں پہلے قدم 1994ء کے ستمبر میں آذربایجان کے آذری، چراغ اور گنشلی کے گہری علاقوں کے ایک ہی حصہ کو مشترکہ استعمال کرنے کے بارے میں کیا گیا سمجہوتہ تہا ۔ ہم نے یہ کیا تہا ۔ 20 ستمپر 1994ء کو آج جیسے میری یاد میں ہے۔ یہ آذربایجان کی تاریخ میں سب سے روشن صفحہ ہے اس نے بنیاد بنائ تہی، ہماری ظرف سے اصولی طریقے سے تیّار کی گئ تیل اسٹڑتیجی کا در عصل میں عمل کی شروعات کی ۔ ہم نے غلطی نہ کی ۔ ہم صحیح راستے میں تہے اور اسی وقت سے صحیح راستے سے آگے جا رہے ہیں ۔

لیکن معلوم تہا کہ اس کو عمل کرنا آسان نہ رہا۔ اس وقت بہت لوگ تہے، جو ہمیں اس پر روکاوٹ دیتے۔ کچھ ممالک اس کی خلاف وزی کر رہے تہے کہ کیسپیان سمندر کا اسٹیٹس، استعمال کرنے کے اصول تۓ نہ کۓ گۓ ہیں ۔

وہ ہمارے خلاف سازش کر رہے تہے ۔ یہ سازش معلوم ہے ۔ ان سب کے نتیجے میں آذربایجان میں دہشت پسندی کی کارروائ ہوئ، آذربایجان میں فوجی بغاوت کی کوشش کی گئ تہی ۔ یہ خوفناک حادثات تک لے آۓ ۔ اور ہمیں ہر سال دباؤ ہو رہا تہا اور وہ آجکل بہی ہے ۔ لیکن آزاد آذربیجانی ریاست اس راستہ سے نہ ہٹا اور الٹا اس میں شک نہ تہا ۔ وہ لگاتر اس راستے میں چلتا تہا اور چل رہا ہے ۔

ہم نے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ – آجکل ان کو بین الاقوامی اوپڑشن کمپنی کہتے ہیں، 1997ء کو چراغ علافے میں سے پہلے تیل کا پیداور کیا گیا تہا۔ اس تیل کا پیداور کرکے ہم نے شمال جانب میں برآمد پائپ لائن کا تعمیر کیا تہا ۔ بعد میں 1999ء کو ہم نے مغریبی جانب میں باکو-سوپسا نۓ بر آمد پائپ لائن کو کالا سمندر میں جورجیا کے بندرگاہ تک بنایا تہا ۔ یہ سارے کام مشترکہ ہوکر چلتے تہے ۔ ہمیں معلوم تہا کہ اگر تیل نکالکے اسکو برآمد نہ کر سکے، تو اس تیل کی کمئ فائدہ نہکں ہوگی ۔ ہم نے یہ سب کچھ پورا کیا تہا ۔

آج تک چراغ علاقے سے میں 4 ۔1 کروڑ ٹون تیل کا پیداور اور برآمد ہوآ۔ اس کونسوڑٹیوم میں شامل ہوئ تیل کمپنیاں اس سمجہوتے سے فائدہ اٹہاتی ہیں ۔ آذربایجان، اسکی قومی تیل کمپنی، آذربیاجانی ریاست بہی فائدہ اٹہاتے ہیں ۔ ہمارے اس قدم سے کیسپیان سمندر پر توجہ بڑھ گیا ۔ ہمارے اس قدم سے اور حاصل کۓ ہوۓ نتیجوں سے تعدد تیل کمپنیوں کو یقین ہو گیا ہے کہ آذربایجان میں حقیقی امکانات ہے ۔ آذربایجان میں لگاتر تجویزین ملنی لگی ۔ پچہلے دوران میں ہم نے 21 سمجہوتوں پر دستخط کیا ہیں ۔ ہمارے 14 ممالکوں کی 30 تیل کمپنیوں کے ساتھ سمجہوتے ہیں ۔ جمع سرمایہ، جو پہلے سے دیکہی گئ تہی تقریبا" 60 ارب ڈالر ہونگی۔ حال ہی میں ہم نے بی۔پی۔ کی رہنمائ پر آذربایجان بین الاقوامی تیل کمپنی کے ختم کۓ گۓ کاموں کے بارے میں ڑپورٹ سنا ہے ۔ اور اس کے علاوہ شاہ دینیز علاقے میں جلنے والے کام کے بارے میں دوسرے صدروں کی ڑپورٹ بہی سنے ہیں ۔ انہوں نے بتاۓ تہے کہ دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی بی۔پی نے فیصلہ کیا تہا کہ یہاں پر 8 ارب ڈالر کا سرمایہ لگائنگے۔ یہ بہی علاوہ کۓ گۓ تہے کہ بی۔پی نے دنیا کے کسی بہی علاقے میں اتنا سرمایہ نہ لگایا ۔ یہ ختم کۓ گۓ کام ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ ہمارے آئندہ کی کارروائیوں کتنے کامیاب رہیںگی۔ ہمارے دوسرا سمجہوتہ شاہ دینیز علاقے میں کام کرنے کے بارے میں ہے ۔ وہاں پر ہمارے اندازہ سے زیادہ گیس ذخیرے معلوم کیا گیا ہے ۔ میری اچّہی یاد میں کہ 5-4 جون 1996ء تہا ۔ اس نمائش کے دوسرے روز ہم نے شاہ دینیز تیل گیس علاقہ کے بارے میں دستخط کیا تہا ۔ اس وقت بہت لوگ اس میں روکاوٹ ڈلنا چاہتے تہے ۔ ہمارے آپس میں کچھ لوگ، جو آذربیاحان کی اقتصادیات کی ترقی نہ چاہتے تہے ، اس میں روکاوٹ ڈالتے تہے ۔ لیکن ہمارے تیل مزدور، ماہر اور اوضیات کے عالم اس علاقے میں مشترکہ ہوکر کچھ کام کۓ ہوۓ بی۔پی کے ماہر اور دوسری کمپنیوں نے تۓ کی تہا کہ یہاں پر در عصل میں کام شروع کیا جا سکتا ہے ۔

میرے خیال میں تجربہ والی تیل کمپنیوں کو معلوم ہے کہ کہاں پیسے، سرمایہ لگا جا سکتا ہے ۔ اگر ان میں تہوڑے بی شک ہوتے، تو پیسے کبہی نہ لگاتی۔ ہم بہی اسی راۓ میں تہے ۔ لیکن اسی وقت نہ ہم ، نہ تو وہ، یعنی بی۔پی۔ اور دوسری غیرملکی کمپنیاں اندازہ نہ کر سکتے تہے کہ وہاں پر گیس کے بڑے ذخیرے موجود ہیں ۔

مجہے یاد ہے ،جب میں تجربہ والے ارضیات کے ماہر حوشبخت یوسفزادہ سے کئ مرتبہ پچہتا رہتا تہا کہ (وہ کہیں ادہر ہے ) ، بتاؤ، شاہ دینیز میں کتنے گیس ہے ، تو اس نے کہا تہا تقریبا" 400 ارب کیوبک میٹر۔ میں نے پچہا تہا کہ ہو سکتا ہے کہ زیادہ ہو، اس نے کہا تہا کہ، جی نہیں ، اس میں اس سے زیادہ نہ ہو سکتا ہے ، یہی رقم ہے ۔ لیکن کۓ گۓ کاموں سے کہودے ہوۓ کوپوں سے معلوم ہو گیا تہا کہ وہاں پر ایک ٹرلیون سے زیادہ کیوبک میٹر گیس ہے ۔ اور یہ آخری رقم نہ ہے ۔ لیکن یہ کام چلانے والی تیل کمپنیاں بہت احتیات سے گفتگو کرتی ہیں۔ وہ ہمیشہ کوشش کرتی ہیں کہ شروع سے توقع سے کم رقم بتاتے ہیں تاکہ بعد میں ان پر الزام نہ لگاۓ جاۓ کہ کیوں آپ وعدہ سے کم پیداور کرتی ہیں۔ ہمیں کوئ فرق نہیں ہے ۔ خدا کریں کہ ایک ٹلیون ہو۔ لیکن ایک ٹرلیوں میں کوئ شک نہ ہے ۔ میرے خیال میں ٹرلیون سے زیادہ بہی ہوگا۔

دوسرے علاقوں میں بہی ۔ مثال کے لۓ شیورون کمپنی اپشیرون علاقے میں بڑے کام کرتی ہے ۔ شیورون کے صدر نے مجھ سے وعدہ دیا تہا کہ ہم آپ کو شاہ دینیز علاقے میں زیادہ نتیجے دکہا دینگے۔ میں نے کہا کہ آپکے ڑپورٹ کی انتظار میں ہوں۔

سو، چہوٹے عرصے میں کیسپیان سمندر کے آذربایجانی سیکٹر میں بڑی امکانات معلوم کی گئ تہی ۔ میرے خیال میں آذربایجان اور 8 ویں کیسپیان تیل اور گیس نمائش کی سب سے بڑی خدمت یہ تہی کہ ہم نے دکہایا تہا کہ کیسپیان کے صرف آذربیجانی دوسرے سیکٹروں میں بہی بڑے تیل اور گیس کے ذخیرے ہیں ۔

کہولی بات کرنی ہے ۔ پہلے بہت لوگوں کو معلوم نہیں تہا ۔ لیکن آذربیاجان میں کۓ گۓ کاموں، حاصل کی ہوئ کامیابیوں نے ان میں روح پہونکے اور وہ یہ کام کرنے لگے، غیر ملکی کمپنیاں آئیں، ان ممالکوں کے ساتھ تعاون شروع ہو گیا۔ مثال کے لۓ اخ کل کیسپیان کے کزاک سیکٹر میں بڑے تیل ذخیرے والے کشاگان علاقہ معلوم کیا گیا تہا ۔ میں اس بات پر خوش ہوں، سو، ہمارے عالموں کے کہنے پر کیسپیان میں بڑے تیل اور کیس علاقے ہیں ۔ اور بعد میں آذربایجانی ریاست اور انکے کۓ ہوۓ کاموں کے مطابق کیسپیان سمندر دنیا کے بڑے تیل اور گیس علاقوں میں سے مانا گیا ہے ۔

ٹہیک ہے، آجکل مختلف ممالکوں میں مختلف طاقتیں آذربایجان کو نقصان پہونجانے کے لۓ ، دوسرے کیسپیان سمندر کے علاقے والے ممالکوں کو بہی نقصان پہونچانے کے لۓ مضمون لکہتے ہیں کہ گویا پہلے والے توفع صحیح ثابت نہ ہوآ و غیرہ ۔

انکو کہنے شور مچانے دیں۔ ہمیں اس سے کوئ فرق نہیں پڑتا ہے ۔ ہمیں معلوم ہے کہ کیا کیا ہے اور کیا نہیں ہے۔ ظاہر ہے کہ سب کام پورا نہیں ہو سکیگا۔ مثال کے لۓ ایک کوپ کہودکر وہاں سے تیل نہ مل سکتا ہے، لیکن تہوڑے آگے جاکر کہودیں، تو وہاں سے کچھ مل جاۓگا، فوورہ ہو جائگا۔ اہم بات یہ ہے یہ یہ علاقے صحیح طریقے سے ، ٹہیک ٹہاک معلوم کۓ جاۓ۔ اگر ایک طرف سے تیل نہ نکلا ، تو دوسری طرف سے ملیگا ۔ لیکن آذربایجان کے تیل مزدور اور ماہروں نے، عالموں نے اس کو صحیح معلوم کیا ہے ۔

سو، جیسے میں نے پہلے بتایا تہا کہ یہ آٹویں نمائش اتفاق سے نہیں ہے ۔ کیوںکہ پہلی بات یہ ہے کہ کیسپیان علاقہ دنیا میں امیر تیل اور گیس ذخیرے والا علاقہ جیسے مسہور ہو گیا ۔ دوسری بات یہ ہے کہ ان کاموں کی بنیاد آذربایجان میں شروع ہوئ تہی اور آج آٹہویں والی ہے ۔ یہ آئندہ میں بہی یہاں پر منظم کی جائگی ۔ دوسری بات اس تیل اور کیس کا برآمد ہے ۔ میں نے بتایا تہا کہ ہم نے صحیح وقت پر اس مقاصد کے لۓ دو پائپ لائن بناۓ ہیں ۔ باکو-سوپسا اور باکو-نوووروسیسک پائپ لائن۔ لیکن یہ پہلے نکالے گۓ تیل کے لۓ تہے ۔ بڑے تیل کو یہ دو پائپ لائن کے ذریعہ برآمد نہیں کر سکتے ہیں ۔ اس لۓ ہم نے 1994ء کو سمجہوتے پر دستخط کرتے ہوے دیکھ رہے تہے کہ ایک بڑے پائپ لائن، باکو-جیہاں کا تعمیر بہی ضروری ہے ۔ جس کو ہم نے بعد میں باکو-تتلیس-جیہاں نام رکہا تہا ۔ ہس وقت سے لیکر اج تک ہم نے باکو-تتلیس-جیہاں پائپ لائن کو بنانے کے لۓ بہت کام کۓ ہیں ۔ اگر ایک طرف سے طاقتیں تہیں، جو آذربایجانی تیل اسٹڑتیجی کو روکنا چاہتی تہیں، تو ایسی طاقتیں زیادہ تہیں، جو باکو-تتلیس-جیہاں پائپ لائن کے تعمیر پر روکاوٹ ڈالتی تہیں۔ آذربیاجان میں تیل اور گیس ہے اور ہم انکا پیداور کرتے ہیں ۔ اس پر روکاوٹ ڈالنے واے بہی ہیں۔ لیکن ہم یہی تیل اور گیس کو نکالتے ہیں ۔ لیکں پیداور کۓ گۓ تیل کا دام اس میں شامل نہیں ہے کہ وہ صرف نکالے جاۓ، اہم بات اس کو برآمد کرنے کی امکانات ہونی ہیں ۔ ہمیں روکاوٹ دینے والے لوگ یہ نہیں چاہتے ہیں کہ تیل اس روٹ پر برآمد کے جاۓ۔ وہ دوسری روٹ کو چاہتے ہیں ۔ لیکں شروع سے ہمارا فیصلہ یہ تہا کہ باکو-تتلیس-جیہاں برآمد پائپ لائن ہونا ہے۔ ہم نے ترکی نے، جورجیا نے یہ فیصلہ کیا تہا ۔ خوشی سے کھ سکتا ہون کہ آذربایجاں میں کام کرنے والی بڑی تیل کمپنیوں نے اور انکے ریاستوں نے ، آمریکہ نے، برظنیہ نے، فرانس نے، دوسرے ممالکوں نے ، یوروپیان ممالکوں نے یہی روٹ کی حمایت دی ہے ۔ اگر انکی حمایت نہ ہوتی، تو ہمیں اس پروجیکٹ کو پورا کرنا بہت مشکل ہوتا۔ پورا کرتے، لیکن بری مشکلاتوں سے ۔

باکو-تتلیس-جیہاں بہت امتاحانوں سے پاس کیا گیا تہا ۔ آخرکر ہم نے 1999ء کو استنبول میں اس کے آخری دستہ ویزوں پر دستخط کیا تہا ۔ اس کے بعد بڑے انجنیرنگ اور مالی کام کۓ گۓ تہے ۔ آج کل عملی کام کرنے لگے اور اندازہ کے مطابق ، پروگرام کے مطابق مجہے یقین ہے کہ ہماری طرف سے مشترکہ ہوکر نکالا گیا اذربایجانی، کیسپیان تیل، جورجیا، ترکی سے ہوکر 2005ء کو میدیٹرنیان سمندر کے کنارے۔ جیہاں بندرگاہ تک پہونچ جاۓگا ۔

میں سوچتا ہوں کہ یہاں پر کوئ مسئلہ نہ ہونا چاہے۔ ترکی اور جورجیا بہی اس پر فیصلہ ور طریقہ سے کام کرتے ہیں اور وہ بہی سوچتے ہیں کہ یہ پڑوجیکٹ صحیح وقت پر ختم کیا خاۓگا ۔

آپ دیکھ رہے ہیں کہ زندگی میں نۓ نۓ واقع ہوتے رہتے ہیں ۔

شاہ دینیز علاقے میں کام کرنے سے ہمیں معلوم تہا کہ وہاں گیس تیل سے زیادہ ہے۔ لیکن ہمیں معلوم نہیں تہا کہ اس میں رقم اتنا بڑا ہے ۔ ابہی ہم گیس برآمد کے بارے میں سوچتے ہیں۔ یہ ہمیں معلوم ہے ۔ ترکی میں گیس کی بڑی مانگ ہے ، یوروپ میں بہی گیس چاہۓ، جورجیا کو بہی ۔ اس لۓ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ باکو-تبلیسی-جیہاں پائپ لائن کے ساتھ ساتھ ترکی تک گیس پایپ لائن بہی بنائن ۔ ہم یہ کام کرنے لگے ۔ یہاں پر محترم وزیر نے بتایا تہا کہ جب میں مارچ میں ترکی، آنکارا میں رسمی سفر کر رہا تہا، تو میں نے آذربایجان جمہوریہ کی طرف سے ترکی جمہوریہ کو 6 ارب کیوبک میٹر گیس کو بیچنے کے بارے میں سمجہوتے پر دستخط کیا تہا ۔ جو پہلے دور میں شاہ دینیز علاقے میں سے نکالا جاۓگا ۔ ابہی یہ سمجہوتہ جورجیا کے ساتھ بہی ہونا چاہۓ۔ میرے خیال میں جلدی ہی میں ہوگا، کیوںکہ ہمیں اس پر کام شروع کرنا ہے ۔ ہم نے وعدہ دیا تہا کہ شاہ دینیز علاقے میں سے گیس ترکی تک 2006ء کو پہونچ جاۓيا۔ وقت کو بچانا چاہۓ۔ سمجہوتوں پر دستخط، دوسرے سمجہوتون کے ہل ہونا چاہۓ کہ جلد ہی سے تعمیر کے کام شروع ہو جاۓ ۔

یہ ہماری کامیابیاں ہیں ۔ لیکن ، دیکہۓ، یہ ہم میں کتنی بڑی امیدیں پیدا کرتی ہیں ۔ دیکہۓ۔ انکی کیا امکانات ہے ۔ یہ صرف آذربایجان، کیسپیان سمندر کے علاقے کے ممالکوں کے لۓ نہیں ، بلکہ ساری دنیا کے لۓ ہیں ۔

یہاں پر ہم نے بڑی خوشی سے امریکہ کے صدر جورج بوش کی مبارک باد کی خط کو سن لی ہے ۔

ہم نے برطنیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیر کی مبارک باد کی خط کو سن لی ہے ۔۔ وہ ان کامرں میں کتنی دلچسپی لیتے ہیں ۔ ان پر کتنی اہمیت رکہتے ہیں ، کیا حمایت دیتے ہیں۔ یہ نظر میں آتے ہیں ۔ مجہے صرف انکی نہیں، دوسرے ممالکوں کی بہی حمایت کے بارے میں معلوم ہے۔ یہاں پر فرانس کے ڈپٹی وزیر نے بیان کیا تہا ۔ مجہے ہمارے ساتھ تعاون کرنےوالے ممالکوں کے برتاؤ معلوم ہے ۔

شاہ دینیز علاقے میں ایران کا بہی حصہ ہے۔ اس کو بہی فائدہ ملیگی۔ ایران کا سفیر یہاں پر موجود ہے ۔ اس لے ان کو بہی کوشش کرنی چاہۓ کہ یہ پائپ لائن جلدی سے بن جاۓ اور انکو منافہ مل جاۓ ، ایران کے دوسرے سمجہوتوں میں بہی حصے ہیں ۔

میں دوہرا رہا ہوں کہ یہاں پر صرف آذربایجان کے مالی مسائلون کا ہل نہیں ہو رہے ہے۔ پورے علاقے کے اسٹریتیجی مفادات کا ہل بہی ہو رہا ہے ۔ علاقے میں حفاطت کی گرنٹی کا ضمانت ہو رہی ہے ۔ اور یہاں پر چند ممالکوں کی بڑہتی ہوئ تیل اور گیس کی مانگوں کو پورے کرنے کی بنیاد ڈالا گیا تہا ۔

21ویں صدی میں ہمارے پاس ہونےوالے پروگرام کے عمل کا 2001ء سے لیکر تقریبا" 15-10 سالوں میں بہت بڑے نۓ کاموں کو بنانے میں مدد دیگا ۔ یہ سب ان سمجہوتوں میں حصہ لینے والے ممالکوں، عواموں کے لۓ کۓ جاتے ہیں۔ اس لۓ ہم آج دکہا رہے ہیں کہ آذربایجان کی تیل اسٹڑتیجی کتنی صحیح ہے ۔ ہم بیان دے رہے ہیں کہ اس کے بعد بہی لگاتر ہر دور کی مانگوں کے مطابق اپنے کام صحیح طریقے سے پورے کرینگے۔ ہمارے ساتھ تعاون کرنے والی کمپنیوں، ممالکوں کے ساتھ ہماری تعلقات اور گہری ، بڑی اور مضبوط ہونگی۔ ظاہر ہے کہ ہر ملک کے لۓ اپنے تجارتی مفادات زیادہ تر ضروری ہیں ۔ ہم بہی ایسے سوچتے ہیں۔ لیکن یہ صرف تجارتی مفادات نہیں ہیں ۔

اگر ممالکوں کے درمیان تجارتی تغلقات خاص اہمیّت کی ہیں ، تو انکے درمیاں سیاسی، انسانی اور دوسری تعلقات بہی اس کے مناسب ہونی چاہۓ ۔ یہ کبہی بہی ایک دوسرے کے ساتھ خلاف میں نہیں ہو سکتی ۔ یہ ہماری راۓ ہے اور یہاں پر مہمانوں کی طرف سے کی گئ باتیں اور مبارک باد اس کا ثابت کرتا ہے ۔

ہر سال نمائش چوڑی ہوتی جا رہی ہے۔ پہلی نمائش میں میرے خیال میں 12 ممالکوں سے 150 کمپنیاں حصہ لیتی تہی ۔ آج کل یہ 25 ممالکوں سے 340 کمپنیاں ہیں ۔ دیکھ رہے ہیں کتنے ہو گۓ ۔ جب میں یہاں آیا تہا ، تو عزیز خاتون نے ، جس نے اس نمائش کو منظم کیا تہا ، مجھ سے کہا تہا کہ یہاں پر حصہ لینے والی کمپنیوں کی ایک تہائ اس میں پہلی بار حصہ لیتی ہیں ۔ آذربایجان میں صرف تیل کمپنیاں کام نہیں کرتی ہیں ۔ یہاں پر دوسری کمپنیاں بہی ہیں ۔ مثال کے لۓ نوروے کی بات کرنا چاہتا ہوں۔ نوروے کی سٹاٹاویل کمپنی ہے ۔ جو یہاں پر بہت کام کرتی ہے ۔ لیکن اس کے ساتھ نوروے کی تعدد دوسدی کمپنیاں بہی یہاں پر بہت اہم کام کرتی ہیں ۔ یہ کوڑنیر کمپنی ، دوسری کمپنیاں ہیں۔ محترمہ لیڈی نے ان کے یہاں پر نام لۓ تہے ۔ یہاں پر آمریکہ، برطنیہ کی بہت کمپنیاں کام کرتی ہیں۔ یہ تیل کمپنیاں نہیں ہیں۔ لیکن تیل پیداور کے لۓ کتنے ٹکنکل کام، دوسرے کام کرنا چاہۓ ۔ یہاں پر حاص کمپنیاں ہیں ،جو یہ کام کرتی ہیں ۔

سو، آذربایجان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہاں پر مختلف غیر ملکی کمپنیاں ہمارے ساتھ کام کرتی ہیں ۔ یہ ہماری اقتصادی، انسانی، سیاسی تعلقاتوں کو مضبوط کرتے ہیں ۔ ہمیں قریب کرتے ہیں، تبادلہ فکر کے لۓ بنیاد بناتے ہیں اور علاقوں کو ایک دوسرے کے ساتھ قریب کرتے ہیں ۔ کیوں کہ 21 ویں صدی ایسی صدی ہوگی، جب لوگ امن میں، آرام میں رہینگے ۔ 21ویں صدی میں لوگوں کو آپس میں گہری تعلقات قائم کرنا ہے ۔ 21ویں صدی میں کوئ بہی قوم، کوئ بہی ملک دوسرے کو امتیاز سے برتاؤ نہ کرنا ہے ، جو دوسرے مذھب کے ہے ۔ کیوں کہ یہ تہذیب کی مانگ ہے ۔ اس کو پورا کرنے کے لۓ کوئ بہی ملک، تنظیم، شہری اس کے لۓ خدمت کرنا ہے ۔

میں اس نمائش کے منظم کرنے والوں کو شکریا ادا کرتا ہوں۔ میں اس نمائش میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو مبارکباد دے رہا ہوں کہ اس نمائش میں اپنے کام دکہانے کے حق پاۓ ہیں ۔ میں نمائش کو اور اس کے بعد ہونے والے کانفرانس کو نئ نئ کامیابیوں کی تمنّائں کرتا ہوں۔ شکریہ ۔