آذربایجان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی 31 مارچ آذربایجانیوں کی نسل کشی کے متعلّق آذربایجان کی عوام کو تقریر،- باکو، 27 مارچ 2003ء عزیز ہم وطنوں،

میں آپ سے دنیا کے آذربایجانیوں کی اداس اور غم، تاریخی یاد کے دن مناۓ گۓ 31 مارچ نسل کشی کے متعلّق آپیل کر رہا ہوں ۔

آرمینیائ جنگجو قوم پرستوں کی آذربایجانیوں کے خلاف نسل کشی کی سیاست کی دو سو سالوں کی تاریخ ہے۔ اس سیاست کی مقصد آذربایجانیوں کو اپنی قدیمی زمینوں سے بہاگانا اور اں علاقوں میں عظیم آرمینیا کی ریاسپ بنابا تہا۔ کچھ تاریخی دوروں میں کئ بڑی ریاستوں کے منصوبہ کے مطابق اس سیاست کو پرا کرنے کے لۓ مسلسل نظریتی، فوجی اور تنظیمی کام کۓ گے تہے ۔ ہمارے قوم کی تاریخ بری طرح توڑ موڑ کر بیان کیا گیا تہا، آرمینیائ تاریج دان اور نظریاتی حامیوں نے ہمارے قوم کی چیزوں کے نام،تہذیبی یادگاروں کے نام اپنانے کے لۓ بہت کوششیں کیں۔ اس نسل کشی کی سیاست دسوں سالوں سے جاری کی گئ تہی اور اس دورن نظریاتی حملہ،دہشت پسندی اور کبہی کبہی بڑے پیمانے کے فوجی حملوں سے ایک ساتھ موجود ہوتی رہی۔

آذربایجان کو روس اور ایران کے درمیان بانتنے کے بعد اس منصوبے کے مطابق آرمینیائ ہمارے تاریخی زمینوں میں بساۓ کۓ گۓ تہے،1905 اور 1918ء کے سالوں میں آرمینیائ آذربایجانیوں کے خلاف فتل عام کیا گیا تہا، 20ویں کے سالوں میں زنگازور آرمینیا کو دیا گیا تہا،گراباغ میں آرمینیئوں کو خد مختاری دی گئ تہی، 1948 اور 1953ء کے سالوں میں آرمینيا سے آذربایجانیوں کو نکالے دیۓ تہے ۔ پچہلی صدی کے 80ویں ساروں میں سوویت یونین کی رہنمیئ کی اجازت سے اور آرمینیا کے آذربایجان کی زمینوں کو دعوعوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے کے جنگ شروع ہوئ اور اسکی وجہ سے آذربایجان کی 20 فی صد زمین قبصہ کی گئ تہی، دس لاکھ کے قریب ہمارے ہم وطن پناہ گیر بن گۓ۔ 1992ء کی فروری کو کی گئ خوجالی کی مصیبت اپنی بے رحمی اور ظلم کے پیمانے سے ایک خوفناک نسل کشی کی طرح تاریخ میں رہیگی۔ یہ ہے حنگخو آرمینیائ قوم پرستوں اور نظریاتی حامیوں کے ہماری عوام کے خلاف کی گئ جرموں کی فہرست۔ قدیمی آذربایخانی زمین حملہ وار پڑوسوں کی طرف سے انکی چلائ ہوئ خنگخو سیاست کے نتیجے میں صدیوں میں سے قبضے کۓ گۓ تہے، ہمارے دس ہزاروں ہم وطنوں کی قتل کی گئ تہی، ہمارے ہزاروں تہذیبی اور مالی یادگاریں تباہ کی گئ تہیں ۔ آرمینیائ قوم مسلسل ہوکر آذربایجانیوں کے خلاف نفرت کی روح میں تربیت کیا گیا تہا، اتکی دماغ میں ترک اور آذربایجانی دشمن بنایا گۓ تہے، اور اس مقصد سے قومی-تہذیبی یونین، دہشت پسند تنظیمیں بنائ گئ تہيں۔

اپنی عارضی اور جہوتہی کامیابیوں سے خوش ہوۓ اور پائ ہوئ حالت کو قانونی طور پر ثایب کرنے کے لۓ کوشش کرنے والی آرمینیائ جنگجو قوم پرست بین الاقوامی قنونوں کے خلاف ہوکر، دنیا کی ریاستوں کو اور بین الاقوامی کمیونٹی کو اس قبضہ کے نتیجوں کو مننے کو اور اس سے راضی ہونے کے لۓ کوششیں کرتے ہیں ۔ آذربایجانی عوام، ریاست کے خلاف نظریائ ترغیب، دشمنی سیاسی-سفارتی کام جاری کیا جاتا ہے، اور اس مقصد سے آرمینیائ دائسپورا اور لوبی کی امکانات سے ہمیشہ استعمال کی جاتی ہے ۔ پہل حال آرمینیائ رہٹمائ اور دائسپورا دنیا کی کمیونٹی کو غلط خبریں دیکر ان کی دماغ میں کم بخت اور بے چارہ آرمینیائ قوم کا کر دار بنانے کے لۓ کوشش کرتے ہیں ۔ وہ سارے طریقوں سے استعمال کرکے حقیقت کو توڑ موڑ کے بیان کرتے ہیں اور کس کا حملے کے قربان اور حملہ ور ہونا بدلنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

1998ء سے شروع ہوکر ہر سال 31 مارچ آذرباییانیوں کی نسل کشی کا یوم ہوکر رسمی طور پر یاد کیا جاتا ہے ۔ آس دن نسل کشی کے قربانوں کی یاد کی جاتی ہے، دنیا کی پبلیک کو ہمارے قوم کے خلاف کی گئ جرمانہ سیاست کو اپنے توجہ دینے کو اّپیل کی جاتی ہے ۔ یہ بہی نوٹ کرنا ہے کہ باوجود کے ہماری عوام کے خلاف کی گئ نسل کشی کی سیاست کی تاریخ پرانی ہے اس بارے میں حقیقت آخری سالوں میں آذربایجان کی رہنمائ کی قطعی کوششوں کے نتیجے میں دنیا کے بپلیک کو دلوانے لگے۔ اس کام میں آذربایجان کی شہیروں، پبلیک،غیر ملک میں رہنے والے آذربایجانیوں کی بڑی ذمہ داری ہے ۔ ہمارے قوم کے خلاف کی گئ نسل کشی کے بارے میں حقیقت حقیقی دلیلوں کی بنیاد پر دنیا کی ریاستوں کو،اختیار والے بین الاقوامی تنظیموں کو دلوانا، غلط آرمینيائ پروپیگینڈا کے نتیجے میں بنے ہوۓ غلط فکروں کو بدلنے کے لۓ کام کرنا، اس کو قانونی سیاسی قدر دانی کرنا جتنا بہی مشکل ہوتا، اتنا بہی باعزت اور مقدس کام ہے اور اس لۓ یہ کام آج اور کل بہی جاری کۓ جانۓ ہیں ۔ یہ نسل کشی کے قربانوں کی یاد میں ابہی کے نسل کا مقدس فرص ہے ۔

غلط نسل کشی کے بارے میں دنیا میں چلّانے والے اور اس سے کچھ سیاسی مفید اور کسی بہی تلافی پانے کی کوشش کرنے والے جنگجو آرمینیئ قوم پرستوں کے مقابلے میں ہم آذربایجانی نسل کشی کے بارے میں حقیقت دنیا کو دلواکر یہی مقاصد نہیں دیکہتے ۔ ہمارے خیال میں آخ کل دنیا میں کسی بہی دسری ریاست کے خلاف علاقائ دعوی کرنا، دسرے قوم کے خلاف نفرت کی نظریاتی، ریاستوں اور عواموں کے درمیان بحثوں کو خنگ سے حل کرنے کی کوششیں نا قبول ہیں ۔ لیکن ساری دنیا کو نسل کشی کے بارے میں حقیقت، آخ ہونے والی حادثات کی اصل وجہ اور معنی معلوم ہونا ہے، غلط فکریں دور کی جانی ہے ۔ ہم آزادی کی امکانات، ہمارے لوگوں کی وطن پرستی، ہمارے ملک کے مالی اور روحی وسا‏ئل سے استعمال کرکے اپنے پبلیک اور ریاست کی ترقی پانا، اپنی شہریوں کو خوش اور محفوظ ذندگی دینے کی ارادا سے رہتے ہیں ۔

ہم نسل کشی کے قربانیوں کی عزیز یاد کے سامنے عزّت سے سر جہاکر اپنی عوام کو خوشی، پبلیک کی ترقی اور قومی مسائلوں کے حل کے راستے میں کامیابی کی تمنّا کر رہا ہوں ۔

حیدر علییف

آذربایجان جمہوریہ کا صدر

 باکو، 27 مارچ 2003ء

آذربایجان اخبار، 30 مارچ 2003ء 2002ء کے مضمون سے ترجمہ کیا گیا ہے ۔