آذربایجان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی افتتہی تقریر،-10 آکتوبر 1993

پیارے ہم وطنو،

محترم خوانيمى و حضرات ،

میں خود کو آذربایجان جمہوریہ کے صدر چنا جانے کی بڑی قدردانی کرتا ہوں اور سارے آذربایجانی عوام کو ، جمہوریہ کے سب لوگوں کو اپنا شکریہ اور عزت ادا کرتا ہوں ۔ آذربایجانی عوام نے اپنے تاریخ کے ایک مشکل ، آلمیّہ زمانے میں رہتا ہے ۔ میں مجھ پر لگائ گئ ذمہ داری کا حد صحیح سمجہتا ہوں۔ یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اپنے سارے کام ، ساری زندگی سے اس اعتماد کو ، عوام کی امید کو سہی ثابت کرنے کے لیۓ کوشش کروںگا ۔ اس بلند اور ذمہ دار عہدے میں آکر میں سب سے پہلے اپنے قوم کی اقلمندی اور طاقت پر بنیاد کر رہا ہوں ۔ اس ذمہ داری اپنے پر لینے کو مجہے میرا عوام کی مشکلاتوں نے مجبور کیا ہے ۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں پوری کوششیں کروںگا ، تاکہ اپنے عوام کی امید پوری ہو جاۓ ۔

 20 ویں صدی کے آخر دنیا کو بالکل بدلے ہوۓ سیاسی حادثات سے واقع ہے ۔ آذربایجانی عوام اں حادثاتوں سے دور نہیں رہا ۔ اور آخر کر اپنی پرانی آرزو کو پوری کر سکا ۔ آزادی پا لیا تہا ۔ آذربایجانی جمہوریہ کا آزادی پانا دنیا میں، سابق سوویٹ یونین میں واقع ہوۓ سماجی اور سیاسی سرگرمیوں کا منطقی نتیجہ تہے ۔ ہمارے ملک کی آزادی ایک تاریخی حادثہ، آذربایجانی قوم کا قومی کامیابی تہی اور اس میں صرف ایک طاقت، ایک تحریک کی خدمت نہ تہی ۔

 آزادی حاصل کرنا جمہوریہ اور اس کے شہریوں کے سامنے بڑی اور مشکل مقاصد رکہتے ہے ۔ ریاستی آزادی کو اور مضبوط کرنا، ریاستی حکومت کا ڈھانچہ بنانا اور اس کو ترقی کروانا ، علاقائ تمامتری کی حفاظت کرنا، آذربایجانی حاکمیّت کی حفاظت کرنا ، جمہوریہ کو خنگ سے نکال دینا ، اس کے شہریوں کی خوشحالی بڑھانا ، اں کی زند گی اور کام کے لیۓ ضروری سہولتیں بنانا ۔ یہ سارے مقاصد کو پورا کرنا میرے صدر کے عہدے پر اہم معملے ہوں گے ۔ اور میں اں کو پورا کرنے کے لیۓ کوشش کروںگا ۔

آذربایجان کا قدیمی تاریخ، بڑی تہذیب اور زیادہ قدرت کی دولت ہے ۔ ریاستی آزادی اں ساری دولت کو آذربایجان کے مستقبل کے لیۓ، ترقی کے لیۓ، استعمال کرنے کے لیۓ، خوب سہولتیں بناتی ہے ۔

یہ ہمارا اہم مقاصد ہیں ۔ آذربایجان جمہوریہ نے ایک مشکل حالات میں اپنی آزادی حاصل کی ہے ۔ ہمارے لیۓ سب سے مشکل مسئلہ جنگ ہے ۔ جو پانچ سال سے زیادہ ایک دوران سے چلتا ہے ۔ آرمینیائ فوج کے ہمارے زمین پر حملہ اور اس حملہ کے نتیجے ہیں ۔ اس لیۓ ہمارے سامنے کہڑا ہوا سب سے بڑا مسئلہ جمہوریہ کو اس جنگی حالات سے نکالنا ہے اور لوگوں کے لیۓ پرامن حالات قائم کرنا ہے ۔ ایسی سنجیدہ حالات آذربایجان میں جمہوریہ کے رہنما‎ؤں اور سابق سوویت یونین کی بڑی غلطیوں کے نتیجہ میں پیدا ہو‏ئ ہے ۔

                                                                                       افسوس کی بات یہ ہے کہ گذرے ہوۓ دوران ميں ملک کو ایسی حالات سے نکلنے کے لیۓ ضروری کام نہ کیۓ گیۓ تہے ۔ جمہوریہ ميں موجود اقتصادی ، سماجی ، سیاسی اور صنعتی بحران آخری وقت اور بڑھ گیا ۔ 1993 کو اپنے بلندی تک پہونچ گيا ۔ اس سال کے جون میں جمہوریہ ميں داخلی استحکام ٹوٹ گیا ۔ مختلف سیاسی گروہوں کے آپس میں تضاد ، کچھ مجرم گروہوں کے کارروا‎ئ ، جمہوریہ کو ٹوٹنے کی کوشش کرنےوالے علاحدگی پسند کرنےوالوں کی تحریک اور دوسرے وجہوں سے یہاں پر حالات خراب ہو گیئ تہی ۔ جمہوریہ کے رہنماؤں کی غلطیوں کے نتیجہ پر جلائ کو ملک میں خانہ جنگی ہونےوالی تہی اور کچھ علاقوں کے علاحدہ ہونے کا خطرہ آیا تہا ۔ خدا کا شکر ہے کہ اں سب کو روک دیۓ گیۓ تہے۔ کچھ مجرم گروہوں کو ختم کر دیۓ گیۓ تہے ۔ یہاں پر سماجی اور  سیاسی نظام قائم ہوا ۔

آخری چار ماہ آذربایجان کے لیۓ بہت مشکل رہے ۔ اس دوران  جمہوریہ اور اسکے شہریوں نے مشکلات کا سامنا کیا تہا ۔ اس نے ایک بار اور ثابت کیا ہے کہ قومی عقلمندی ، اتفاق راۓ اور وحدت ساری مشکلاتوں کا سامنا کر سکتے ہیں اور  جمہوریہ کو بحران سے نکال سکتے ہیں ۔

جمہوریہ میں پرامن قائم ہونے کے باوجود ہمیں باحر سے بڑا خطرہ مل رہا ہے ۔ آرمینیائ فوج کے حملہ کے نتیجہ میں ، جو پانچ سال سے زیادہ ایک عرصہ سے چلتا ہے ، ہمارے زمین کے کچھ حصہ قبضہ کیۓ گیۓ ہیں اور قریبا\" جمہوریہ کے 20 فیصد علاقہ آرمینیائ حملہ والوں کے قبضہ میں ہیں ۔ سابق پہاڑی کراباغ علاقہ کے سارے زمین قبضہ میں ہیں، ہر ایک آذربایجانی کے لۓ مقدّس اور پیارے شوشا شہر بہی ڈیڑھ سال کے قریب حملہ والوں کے قبضہ میں ہے ۔ آذربایجان کے دوسرے علاقے آرمینیائ فوج کے قبضہ میں ہیں۔ یعنی ۔ لاچین ، کلباجار ، آگدام ، فضولی ، جبرائل ، گبادلی اور وہاں پر ہزاروں گاؤں ، قصبہ، شہر ، مکان تباہ کیۓ گیۓ ہیں اور وہاں سے بہاگاۓ ہوۓ لوگ پناہ گر بن گیۓ ۔ یہ لوگ بڑی مشکل میں رہتے ہیں ۔ یہ سب سماجی، سیاسی اور دینی زند گی میں کشاکش بڑھا رہا ہے ۔ ہمارا اہم مقصد جمہوریہ کو جنگی حالات سے نکالنا، قبضہ

کیۓ گیۓ زمین کو آزاد کرنا علاقائ تمام تری کی حفاظت اور آزاد

پناہ گروں ہے سرحد کی آذربایجان کے حفاظت کرنا

كواپنے وطن کے زمین کو واپس بہیجنا ہے ۔

 مين آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ صدر کے عہدے میں ہوکر اپنا اہم مقصد یہی سمجہتا ہوں اور اں مقاصدوں کو پورا کرنے کے ليۓ بڑی کوششیں کروںگا۔

پانچ سال سے چلتی ہوئ جنگ سے ملک کو نکال دینا ، فبضہ میں آیۓ ہوۓ زمین کو آزاد کرنا بے شک ، آسان کام نہیں ہیں ۔ ہمارے سماج میں اں مقاصدوں کو پورا کرنے کے ليۓ مختلف راۓ موجود ہیں ۔ ہم یہ سمجہتے ہیں کہ یہ مسئلہ امن پسند گی سے گفت و شنید طریقہ سے حل کیۓ جاۓ تو بہتر ہوگا ۔ اس لیۓ سفارتی ذریعہ سے نتیجہ خیز استعمال کرکے گفت و شنید چلانا ، آذربایجان کی مفادت کی حفاظت کرنا ضروری ہے ۔ انجمن اقوام متحدہ، یوروپ میں حفاظت اور تعاون کا انجمن ، انجمن اقوام متحدہ کے سلامتی تنطیم ، اس بحث کے حل کرنے میں حصہ لینےوالے بڑی طاقتوں ، بین الاقوامی تنطیموں کی امکانات سے نتیجہ خیز استعمال کرکے ہم آذربایجان کو جنگی حالات سے نکالنے کے لیۓ ، فبضہ کیۓ گیۓ زمین کو آزاد کرنے کے لیۓ اپنی پوری کوششیں لگا دیں گے ۔

لیکن آذربایجان جمہوریہ کو ایک آزاد ملک ، ریاست کی طرح اپنا طاقتور فوج کو مالک ہونا چاہیۓ ۔ افسوس کی بات ہے کہ آذربایاهجان کو آزادی ملنے کے بعد اس رخ میں بہت کم کام کیۓ گیۓ ہیں ۔

ضرورت پر اگر امن پسند طریقہ سے اس مسئلہ کو حل نہ کر سکیں تو علاقائ تمام تری کی حفاظت، جمہوریہ کی حفاظت کے لیۓ ایک طاقتور فوج بنانا ہمارا اہم مقصد ہوگا ۔ اس پر زور ڈالنا ہے کہ پانچ سال کے جنگ کے دوران آذربایجانی عوام نے بڑی مشکلات کا سامنا کیا ، اس دوران جیت بہی دیکہی اور ہار بہی ۔ یہ جنگ ہمارے لیۓ بڑی آفت ہے ۔ اس جنگ نے ساری دنیا کو آذربایجانی قوم کی طاقت ، بہادری ، عقلمندی دکہائ ہے ۔ اس جنگ میں ہمارے عوام بڑی نقصان سے ملا ہے ۔ وطن کی حفاظت کرتے ہوۓ اس عوام کے اولاد بہادروں کی طرح شہید ہو گیۓ ۔ اس جشن کے دوران اپنے جان آذربایجان کے زمین کی حفاظت ، آزادی کے ليۓ قربان دینے والے شہیدوں کی یاد کرنے کے ليۓ ایک منٹ کی خموشی رکہیں ۔ الّلہ تعلی اں کو جوار رحمت میں جگہ فرماۓ ۔

آج میں بیان کر رہا ہوں کہ ہمارے شہیدوں کے خون بغیر بدلہ لینے سے نہیں رہیگا۔

اں کی یادیں ہمارے دلوں میں محفوظ رہیںگی، بمارے نوجوان اور مستقبل کے نسل اں کی بہادری سے نمونہ لیںگے ، آذربایجانی عوام اپنی طاقت واحد کرکے نیا فوج بنا دیگا اور اپنی وطن ، آزاد ملک کو اپنی آنکھوں کی پتلی جیسے سمبہال کر رکہیگا ۔ آزاد آذربایجان جمہوریہ کے سامنے کہڑے ہوۓ اہم مقصدوں میں سے ایک ریاستی انتظام ہے ۔ ہمارا راستہ صاف ہے ۔ اس کے بارے میں میں کئ بار بتا چکا ہوں ، یہ جمہوریت ہے ۔ ہماری مقصد آذربایجان میں ایک جمہوری ریاست بنانا ہے ، جو جمہوریت کے اصولوں سے چلےگا ۔  آذربایجانی ریاست اپنے تاریخی ، قومی رسم و رواج ، دنیا کے تجربہ، قدر و قیمت پر بنیاد کر کے ایک جمہوری ریاست بنا دیگا ۔ یہی ہمارا راستہ ہے ، آج میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں اسی راستہ سے ہی چلوںگا ۔

 اسی راستہ سے چلنا ہمارری تاریخ سے سہی لگتا ہے ، یہ آذربایجان کو دنیا کے تہذیب سے ملانے کے لیۓ ایک ضروری شرط ہے ۔ اس کے لیۓ یہاں پر ساری سہولتیں موجود ہیں اور مستقبل میں بہی موجود ہوںگے ۔ انسان کی آزادی ، تقریر کی آزادی ، مذهب کی آزادی ، زبان کی آزادی یہاں آذربایجان میں وہی سہولتیں ہیں، جو ایک جمہوری سماج بنانے میں مدد دیتی ہیں اور ہم اں قدر و قیمتوں کو قا‎ئم ہونے کے لیۓ کوششیں کریںگے۔ آذربایجان میں تعدد پاڑٹی والا نظام بنایا جا رہا ہے اور یہاں بہت پاڑٹیاں آ‎ئندہ بہی ہوںگی ۔

آذربایجانی ریاست اور حکومت اں پاڑٹیوں کی موجودگی اور ترقی کے لیۓ ساری سہولتیں بنا دیںگے ، یہی سماج ، جس میں تعدد پاڑٹی والا نظام ہوگا ، جس میں جمہوری اصول ہونگے، آذربایجان کو ایک آزاد ریاست کے جیسے ترقی کے لۓ تعاون دیگا ۔

تعدد پاڑٹی والے سماج میں حزب مخالف کا ہی بڑا اھمیت ہے ۔ ہم مستقبل میں بہی حزب مخالف کے ساتھ عزت رکہیں گے اور یہی امید ہے کہ آذربایجان میں موجود ہوئ مخالف پاڑٹیاں اور طاقتیں ہم سے  سہی طریقے سے تعاون کریںگے ۔ یہی مہول جمہوریہ میں اصلی جمہوری اصولوں کی ترقی کے لۓ شرطیں بنا دیگا ۔

مختصر طور پر ہمارے خیال میں آذربایجان میں حزب مخالف کی موجودگی ‏‏عام معمو الى بات ہے ۔ ہم اں کے ساتھ تعاون کے لۓ تیّر ہیں ، لیکن کئ حزب مخالف کو اپنا ‏غیرقانونی سرگرمیوں کو چہوڑنا پڑیگا ۔، سیاسی پاڑٹیاں ، تحریک آذربایجان میں آزاد طور پر کام کر سکتے ہیں ۔ لیکن اں میں سے کوئ بہی مسلّح گروہ نہیں رکھ سکتے۔

میں اس کے بارے میں آذربایجان کے شہریوں کے سامنے قطعی طور پر بیان کرتا ہوں۔ افسوس کی بات ہے کہ ایک وقت جمہوریہ کی سماجی اور سیاسی زند گی میں بہت کام کیۓ ہوۓ پوپولیر فرنٹ نے ایک الگ غیرقانونی مسلح گروہ بنایا تہا ۔ میں یہی سوچتا ہوں کہ سارے گروہ ، تحریک، سماجی اور سیاسی تنظیم اپنے مسلح گروہوں کو ختم کر دیںگے ۔ صرف ریاست كا فوج ہو سکتا ہے ۔ ہم سب کو غیرقانونی مسلح گروہوں کو ختم کرنے کے لۓ کوشش کرنی چاہۓ ۔ یہ ملک میں سماجی اور سیاسی امن کو بچاۓ رکہنے کے لۓ اہم شرط ہے ۔

تحذیبی ، جمہوری سماج میں اہم مقصد میں سے ایک انسان کے حقوقوں کی حفاظت ہے ۔ میں یقین دلا رہا ہوں کہ جب تک میں صدر رہوںگا تو اس بات پر خاص غور دیتا رہوںگا اور انسان کے حق و حقوق کی حفاظت کے لۓ پوری ضمانتیں بنا دوںگا ۔ مختصر طور پر ہمارے سماج میں انسان کی پوری آزادی کے لۓ ساری سہولتیں بن جائںگی۔ اس لحاظ سے مذہبی آذادی کا خاص اہمیّت ہے ۔ ہمارے قوم اپنے مذہب لوٹ آيۓ ہیں ۔ اسلام دنیا میں ایک تاریخی جگہ میں ہے ۔ اس نے لوگوں کے روح کو اں کے علمی تفکّر پر بڑی اثر ڈالی ہے ۔ اسلام کی وجہ سے ہماری قومی رسم و رواج ، تحذیب ایک نسل سے دوسرے نسل کو پاس کے گۓ ہیں ۔ یہ آج کل کے نسل کو قومی دولت کے قسم میں مل گیا ہے ۔  آذربایجان میں مذہبی آذادی کے لۓ ساری حالات بنائ جائںگی ۔ اور ہمارے خیال میں اس مشکل وقت پر مذہب شہریوں کا وحدت پانے میں بڑی اہمیت رکہیگی ۔

آذربایجان میں بہت قومیّت رہتی ہیں ۔ یہ ہمارے جمہوریہ کی خوصوصیت ہے ۔ اس کی قدیمی تاریخ ہے ۔ اور ہم اس سے فخر کرتے ہیں ، آذربایجان میں اپنی مذہب اور قومیت کا لحاظ کۓ بغیر سارے لوکوں کے حق و حقوق برابر ہیں ۔ یہاں پر لوگوں کو ملک کی سماجی اور ریاستی زند گی میں برابر طور سے حصہ لینے کی حالات قائم ہوتی رہیںگی ۔  آج مجہے صدر کے عہدے پر آنے کے موقع پر کوکیشیا کے مسلیموں کا رہنما ، اسائ چرچ کے نمائندے اور یہودی مذہب کے رہنماؤں نے مبارک باد دی ہیں ۔ اں کو اپنا شکریہ ادا کرکے یہی کہنا چاہوںگا کہ آذربایجان میں سارے مذہبوں کی برابری کے لۓ ، سارے اقواموں کی برابری کے لیۓ ،ضروری کام کيۓ جایئںگے ۔

جمہوریہ کی آزادی کی مضبوطی پانے کے لۓ اہم مقصد مناسب، لائق بیرونی سیاست ہے ، جو  آذربایجان کی مفیدات بین الاقوامی میدان میں حفاظت کرنے کو ممکن کر دیتی ہے ۔ افسوس کی بات ہے کہ آزادی پانے کے بعد بیرونی سیاست میں بہت کم کام کۓ گۓ ۔ ہمیں سنجیدے مقاصد کے حل کرنے پڑیںگے ۔ ہماری بیرونی سیاست سب سے پہلے آذربایجان کی آزادی کی حفاظت کرنےوالی ہے ۔ مقصد یہ ہے کہ سارے ممالک کے ساتھ برابر حق کے ، مشترکہ مفید کے تعلقات قائم کرنا، اں کو آذربایجان جمہوریہ کی بین الاقوامی حالات کو مضبوط کرنے کے لۓ کارگر طور پر استعمال کرنا ہے ۔ تاکہ اں سے جمہوریہ کی معشیات ، سائنس اور تحذیب ترقی کریں ۔ ہمارری بیرونی سیاست امن پسند ہے اور يے کسی دوسرے ملک کی آزادی ، علاقائ تمام تری ٹوڑنا نہیں چاہتے ہیں۔ لیکںن ہم  بیرونی سیاست کو استعمال کرکے کسی دام پر اپنے جمہوریہ کی آزادی، علاقائ تمام تری کی حفاظت کریںگے ۔ میرا خیال یہ ہے کہ اس کے بعد کیۓ ہوۓ کام آذربایجان کی عام مقبولت حاصل کرنے میں حالات بنا دیںگے۔ ہمارا جمہوریہ دنیا کے سماج میں لائق جگہ پا لیگا ۔

 میرے صدر کے عہدے پر منتخب ہو جانے کی وجہ سے تعدد ممالک کے رہنماؤں نے مجہے مبارک باد کے پیغام بہیجنے ہیں۔ یہ آذربایجان کی آزادی کو مقبول کرنے کی نشانی ہے ۔ مجہے اپنے مبارک باد بہیجےوالے ممالک کے رہنماؤں کو اپنا شکریہ ادا کرکے اس حول میں موجود ہونے والے غیرملکی نمائندوں کو اپنی عزت اظہار کرتے ہوۓمیں یہی یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آذربایجان جمہوریہ ایک آزاد ملک کے طور پر اں ممالک کے ساتھ نتیجہ والی تعلّقات قائم کرنے کے لۓ کوشش کریگا اور اں ممالک کے واسطہ اس مشکل حالات سے نکل جایئگا۔ آپ کو بہت شکریہ ، آپ کے ممالک کے رہنماؤں کو اور عوام کو خوشیوں کی تمنّا کرتا ہوں اور آپ کے سارے کار روایوں میں کامیابی کی خواھش ظاہر کرتا ہوں ۔

آذربایجان کو مشکلات سے نکلنے کے لۓ سماجی، معیشی دائرے میں بہت کام کرنا پڑیگا ۔ اگر آزادی حاصل کرنا ہمارے لۓ ایک تاریخی حادثہ تہا تو ہماری اقتصادیات کے ایسی حالات میں ہونا ہمیں اور مشکلات بنا دیںگے ۔ افسوس ہے کہ جمہوریہ کے آخری سالوں سے موجود ہوئ مشکل اقتصادیات نے سارے علاقوں میں منفی اثر ڈالا۔ وہ قریبا\" برباد ہے ، اس کے نتیجہ میں لوگوں کے میار زند گی تباہ کن درجہ تک گر گیا ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ قابل ذکر ہے کہ جمہوریہ میں بڑی سماجی اور اقتصادی ، سائنسی و ٹکنیکی امکانات موجود ہیں ۔ آذربایجان کے جغرافی سیاسی موقع، اس کی قدرتی دولت ، لمبے عرصہ سرمایہ ہمیں اس مشکلات سے نکل جانے میں مدد دیگے ۔ اس لحاظ سے ہم اپنے مستقبل کے کارروئیوں میں پہلے سے بن چکی ہوئ  امکانات سے صحیح طریقہ سے استعمال کرکے بازاری اقتصادیات کی طرف چل کر اقتصادیات میں اصلاح کریںگے۔

 یہ ایک مشکل راستہ ہے ، دس سالوں سے موجود ہوا سماجی اور اقتصادی نظام کو آزاد بازاری اقتصادیات کو تبدیل کرنا بڑی مشکلات کے ساتھ جاری ہوتا ہے ۔ اس میں کی ہوئ غلطیاں حالات کو اور سنجیدہ بنا دیتی ہے ۔ لیکن ہمیں اس راستہ سے ہی چلنا ہے ۔ اس کام کو ہمیں ریاست کی اقتصادیات ، رسم و رواجوں کے مطابق ترتیب کرنا ہے ۔ اسی راستہ سے چلکر ہمیں موجود ہوئ اقتصادی امکانات کو استعمال کرنا ہے ۔ اسکی تباہی کو ہونے نہ دیںگے ۔ اور کوشش کرنا چاہۓ کہ یہ امکانات آذربایجانی عوام کے خوشحالی کے لۓ ، لوگوں کی میار زند گی بڑھانے کے استعمال کۓ جایئں ۔

ہمارا فرض اس دائرهے میں جمہوری اصلاح جاری کرنا ہے اور میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم اسی راستہ سے ہی چلیںگے ۔

اس سے متعلّق آذربایجان جمہوریہ کے آزاد ریاستوں کے اتحاد میں شامل ہونا ایک بڑی اہمیّت کی حادثہ ہے ۔ ملک میں اس کے بارے میں لمبے عرصے سے بحث چلتی تہی ۔ آخر کر آزاد آذربایجان اس اتحاد میں داخلہ ہو گیا ۔ ہمیں ی‍قیں ہے کہ یہ قدم ملک کی اقتصادیات کے لۓ موافق حالات بنا دیگی اور ہمیں اں سے پوری طرح استعمال کرنا ہے ۔

میں اس پر زور ڈالنا چاہتا ہوں کہ کچھ حلقہ آذربایجان کے آزاد ریاستوں کے اتحاد میں شامل ہونا ہمارے لۓ خطرناک سمجہتے ہیں ۔ یہ ایک غلطفہمہے ۔ اس اتحاد میں ہوتے ہوۓ آذربایجان ہمیشہ اپنی آزادی کی حفاظت کریگا۔ اس اتحاد میں شامل ہونا ہمارے جمہوریہ کے لۓ کوئ نقصان نہ پہونچا دیگا ۔ ایک آزاد ملک کی آذربایجان جمہوریت کے راستہ سے آگے چلے گا ۔ بین الاقوامی جمہوری اصولوں کا اور نظام کا عمل کریگا ۔ آذربایجان میں کمیونسٹ نظریّہ، کمیونسٹ اقتدار کبہی بحال نہیں کیا جاۓگا ۔ میرے خیال میں جمہوریہ کے

 زیادہ تر لوگ بہی ایسا سوچتا ہے ۔ آذربایجان جمہوریہ پہر کبہی ایسے اتحاد میں شامل نہیں ہوگا اور کبہی کسی دوسرے ملک کے انحصار میں نہیں آیۓگا۔ ہماری اندرونی اور بیرونی پالسی جمہوریت کے اصولوں پر بنیاد ہو جایۓگا۔  آذربایجان کے اندر میں جمہوریت کے اصول جاری کرکے ہم اپنی بیرونی پالسی آذربایجان کی آزادی کو مضبوط کرنے کے لیۓ استعمال کریںگے ۔ صدر ہوکر میں اپنے عوام، سامنے بیان کرتا ہوں کہ میں ہمیشہ اں اصولوں کو وفادار رہوںگا ۔

میرے محترم ، معزیز ہم وطنو،

آج میرے لیۓ ایک تاریخی ، اہم یوم ہے ۔ میں ایک بار پہر آذربایجاني عوام ، شحریوں کو اپنا شکریہ ، عزّت ، محبت ادا کرنا چاہتا ہوں کہ

انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا ہے اور میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں اپنی زند گی بہر اپنے عوام کی خدمت کرتا رہوںگا ۔ اپنی سرگرمی آذربایجان جمہوریہ کی ترقی کے ليۓ لگا دوںگا ۔

آذربایجان جمہوریہ کے آيئن پر ہاتھ لگاکر میں قسم کہاتا ہوں کہ اپنا علم، طاقت، تجربہ آذربایجان جمہوریہ ، عوام اور خوشحالی کے لیۓ استعمال کروںگا۔

قسم کہاتا ہوں کہ صدر کے فرض بلند مقصدوں کو ، بلند خیالوں کو پانے کے لۓ استعمال کروںگا ۔ آذربایجان جمہوریہ کی تام آزادی ، علاقا‎ئ تمام تری حاصل کرنے کے لۓ پوری کوششیں کروںگا ۔

قسم کہاتا ہوں کہ آذربایجان جمہوریہ کے آيئن ، قنونوں کو عمل کرنے میں ضمانت دوںگا ، آذربایجانی شحریوں کے حق و حقوق اور آزادیاں اں کی قومیّت ، مذھب اور سیاسی فکروں کے باوجود حفاظت کروںگا، آذربایجان میں جمہوری اصلاح چلانے میں ، اس کے ایک جمہوری ریاست بنانے میں اپنی پوری کوششیں کروںگا ۔

آذربایجانی عوام کو ، جمہوریہ کو ایمانداری سے خدمت کروںگا تاکہ ہمارا آزاد ملک دنیا کے دوسرے مہذّب ممالکون میں سے ایک ہو جاۓ ۔

اس مقدّس قرآن پر ہاتھ لگاکر  قسم کہاتا ہوں کہ آذربایجانی عوام کے مذھبی رسم و رواجوں کو عمل کروںگا اور اں کو مضبوط ہونے اور ہمارے آزاد ملک میں ترقی کرنے کے لۓ میرے بس میں جو ہے سب کچھ کر دوںگا ۔