آذربایحان جمہوریہ کے صدر حید علییف کی باکو-تبلیسی- جیہان اہم بر آمد پائپ لائن کے ذریعہ کچّے تیل کی آذربایحان، جورجیا اور ترکی جمہوریہ کے علاقوں میں سے سپلائ کے بارے میں سمجہوتے پر دستخط کرنے کے ترکیب میں تقریر،- 18 نومبر 1999ء

استنبول ، چراغان مہل،

محترم صدرو،

عزیز دوستو،

محترم حواتین و حضرات،

آج مجہے بڑے فحر کے احساس ہیں، کیوںکہ صدی کے سمجہوتہ کہلاۓ گۓ تیل سمجہوتے میں، جو باکو میں پانچ سال پہلے، 1994ء کے ستنبر کو دستخط کیا گیا تہا، کیسپیان سمندر کے تیل اور گیس کو ملکر نکالنے کے لۓ بنے ہوۓ کونسوڑٹیوم میں آذربایجان، آمریکہ، یوروپ کے ممالک، ترکی،روس شامل ہیں اور اس سمجہوتے پر دستخط کرنے کے پانچ سال بعد آج باکو-تبلیسی- جیہان پائپ لائن کے دستہ ویڑوں پر دستخط کیا گیا تہا، جو اس سمجہوتے پر دستخط کرتے وقت پہلے سے سوچا گیا تہا ۔ معلوم ہے کہ یہ کام آسان نہ تہے ۔ ہمارے سامنے بہت بڑی مشکلات کہڑی تہیں۔ صدی کے سمجہوتے پر دستخط ہوتے وقت بہی ہمیں بڑی مشکلات ملی تہیں۔ بعد میں ہمارے سامنے باکو-تبلیسی- جیہان آمد پائپ لائن کی تعمیر مین بڑی روکاوٹ ملی تہی ، ایسے بہی لوگ تہے جو ہمارے خلاف تہے ۔ لیکن یہ ہمارے ارادہ کو ٹوڑ نہ کر سکے اور ہم نے شروع کۓ کام کو پورا کیا ۔

اس کام میں ترکی جمہوریہ اور آذربایحان کے درمیان ہونےوالے تعاون کا خاص مطلب ہے ۔ اس لۓ میں ترکی جمہوریہ کو ، ترکی عوام کو اور ترکی جمہوریہ کے صدر میرے دوست ، برادر سلیمان دیمیریل کو دل سے مبارکباد دے رہا ہوں۔

ہم اس پائپ لائن جورجیا کے علاقے سے بنا رہے ہیں۔ ٹہیک ہے اگر جورجیا کے علاقے میں سے اس پائپ لائن کو بنابے کی امکانات نہ ہوتی ، تو یہ ناممکن ہوتا۔ اس لۓ جورجیا کے صدر جناب اڈوڑڈ شوڑڈنادزے نے اس مسئلہ کے ہل کے لۓ بڑی کوششیں کی تہیں۔ میں جورجیا کے عوام کو اور جورجیا کو، اپنے عزیز دوست برادر اڈوڑڈ شوڑڈنادزے کو دل سے مبارکباد دے رہا ہوں۔

لیکن میں بیان دے رہا ہو‍ں کہ اگر آمریکہ کے اس معملہ میں حمایت نہ ہوتی، تو ان میں سے کوئ بہی پورا نہ ہوتا۔

صدی کے سمجہوتے پر دستخط کرنے سے پہلے آزاد آذربایجان پر بڑے دباؤ ہو رہے تہے ۔ ہمیں روکنا چاہتے تہے ۔ آمریکہ کی اور انکے صدر میرے عزیز دوست جناب بل کلینٹون کی مدد سے 1994 ء کے ستنبر میں ہم نے صدی کے سمجہوتے پر دستخط کیا ہے ۔ لیکن اس کے بعد بہی ہماری بہت مسائل رہے ۔ دوسرے ممالک باکو-تبلیسی- جیہان پائپ لائن کو نہ مانتے تہے ۔ لیکن محترم صدر جناب بل کلینٹون لگاتر اس مسئلہ پر کام کرتے رہے اور ہمیں حمایت دیتے رہے، اس معملہ کو ترکی ، آذربایجان، جورجیا کو ، دوسرے کسپیان سمندر کے کنارے والے ممالک کو حصہ لینے کے لۓ بلا رہے تہے اور ان کی عزّت اور احتیار، اس جانب میں لگاتر سیاست چلانے کی وجہ سے ہمیں ایسے بڑے اہم صدی کے سمجہوتے پر دستخط کرنے کا موقع دیا گیا تہا ۔ اس لۓ ہم سب ملکر آمریکہ اور انکے صدر ہمارے عزیز دوست جناب بل کلینٹون کو اپنا شکریہ اور عزت ادا کرتے ہیں۔ محترم جناب بل کلینٹون ، اس موقع پر آپ کو بہی دل سے مبارکباد دے رہا ہوں۔

آج کل کزاکستان نے بہی اس پائپ لائن کے استعمال میں شامل ہوا۔ وہ بہی اپنے تیل کے بڑے حصے اس پائپ لائن کے ذریعہ سپلائ گریگا ۔

ہم – آذربایجان اور جورجیا نے اس کو مان لۓ ہیں اور اپنے سارے فرض پورا کریںگے۔ میرے خیال میں کزاکستان اس پائپ لائن کے استعمال کرکے تیل برآمد میں بڑی کامیابیاں حاصل کریگا ۔ اس لۓ میں کزاک کے عوام کو اور کزاکستان کے صدر ، اپنے دوست عزیز نورسلتان نظاربا‏ف کو دل سے مبارکباد دے رہا ہوں۔

میں ترکی عوام ، سارے ترکی کے شہریوں کو اپنی عزّت کا اظہر کر رہا ہوں اور ان کو مبارکباد دے رہا ہوں۔ پانچ سال کے دوران، جب میں ترکی کا سفر کرتا تہا ، تو مجھ سے پوچہا جا رہا تہا کہ باکو-تبلیسی- جیہان پائپ لائن کب تیّار ہوگا اور ہمیشہ میرا جواب یہی ہوتا تہا کہ یہ ضرور ہوگا۔ آج یہ ہو گیا اور سمجہوتے پر دستخط کیا گیا ہے ۔ سب کو دل سے مبارکباد دے رہا ہوں۔