آذربایجان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کے ممبر ریاست اور حکومت کے رہنماؤں کے بدابیشٹ ملاقت میں تقریر - 6 دسمبر 1994ء


scotch egg
scotch egg
scotch egg
scotch egg
scotch egg
temp-thumb
temp-thumb
temp-thumb
temp-thumb
temp-thumb
محترم جناب صدر،

محترم ریاست کے رہنماؤ،

خواتین و حضرات،

میں اس مہمن نوازی کے لۓ، بڈاپیشٹ شہر میں کام کرنے کے لۓ بنائ ہوئ اس بہتریں حالت کے لۓ ہنگری جمہوریہ کے صدر جناب ارپڈ گیونتس کو، ہنگری حکومت کو خلوص دل سے اپنی شکریہ کا اظہر کرنا چاہتا ہوں۔

آذربایجانی عوام نے یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس پر بڑی اہمیّت رکہتا ہے، اور آج کی ملاقت سے بہت کچھ انتظار کرتا ہے۔ 1975ء کو ہلسینکی میں یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کے فینل ایکٹ پر دستخط ہونا دنیا کے سلساوں کی رفتر پر لمبی مدت اچّہا اثر ڈالا تہا، آخری سالوں میں دنیا میں واقع ہوۓ اہم تبدیلیوں کا پہلی نشانی تہی۔ دنیا کے سیاسی نقشہ بدل گیا تہا، یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کے نۓ ممبر- آزاد ممالک پیدا ہو گۓ، جن میں سے ایک میرا ملک، آزاد آذربایجان ہے۔

یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کی اہمیّت آج کے زمانے میں بڑہتی جاتی ہے۔ اس نۓ یوروپ کو جہاں سرحد اور اثر کے دائرے نہ ہونگے ترقی کیا ہوا یوروپ میں سلامتی و تعاون کا کنفرینس چاہۓ۔ یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کی سرگرمی مضبوط کرنا، اس کو ایک ایسے کرگر ذریعہ کو بدلنا کہ وہ جمہوری اور انسان کے حقوقوں کے حفاظت کے عملوں پر اثروالی مدد کر سکیں، ابہی مضبوط نہ ہوۓ جوان ریاستوں کی آزادی کو نقصان دینے والے حملہ ور عملوں کو یا منصوبوں کو قطعی طور پر نہ ہونے دیں، ہمارے بر اعظم کےجہگڑے ہونے والی جگہوں پر مضبوطی بحال کر سکیں،کولڈ وڑ ختم ہونے کے بعد یوروپ کی سلامتی کے نئ امارات کی بنیاد ہوں۔

آذربایجان جمہوریہ نے اپنی آزادی بیان کی تہی اور بزاری اقتصادیات کو، بہت پڑٹی والے سسٹم کو، انسان کے حقوقوں اور شخص کی آزدیوں کی ضمانت کرنے والے جمہوری ریاست کو قائم کرنے والے راسطہ میں بڑی اعتقاد سے آگے جا رہا ہے۔ باوجود کے ہمیں ٹرینزیٹیو دور کی مشکلاتوں اور مجبوری سے، ہمارے لگے گۓ چہہ سال کے جنگ کے نتیجوں سے ملنا پڑتا ہے، ہم نے اس راسطہ کے آہم حصہ پاس کيا ہے اور ہمیں یقیں ہے کہ ہمارے سامنے کہڑے ہوۓ مقصدوں کو پورے کر سکینگے۔

آذربایجان نیٹو کے پڑنٹنیڑشیپ فڑ پیس کے پروگرام کو شامل ہو گیا، ترک اسلحہ اور اسلحہ حاصل کرنے میں کنٹڑول کے میدان میں بین الاقوامی حقوقی ذمے داری، یوروپ میں معمولی فوجوں کے بارے میں سمجہوتے کے ذمے دریوں کو پورے کرنے کو سختی سے عمل کرتا ہے۔

ہم برابر حقوق والے پڑٹنیر ہوکر اقتصادی لحاظ سے دنیا کے اتحاد کو شامل ہونا جلد کرنے کے لۓ سب کچھ کر رہے ہیں، چاہے اپنے پڑوسوں کے ساتھ اور چاہے دنیا کے سارے ملکوں کے ساتھ تعاون ترقی کرتا ہے۔

اس سال کے 20 ستمبر کو دنیا کے کچھ بڑی کمپنیوں کے ساتھ کیسپین سمندر کے آذربایجانی سیکٹر میں تیل علاقوں میں ایک ساتھ کام کرنے کے بارے میں سمجہوتہ پر دستجط کرنا اس کا ایک اچّہا مثال ہے۔ خاص طور پر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس بڑی سرمایہ کے پروجیکٹ کے شریکدار یوروپ میں سلامتی و تعاون کا کنفرینس کے ممبر ریاست ہیں، یعنی آمریکہ، روس، برطنیہ، ترکی، نوروے ہیں۔ مجہے یقین ہے کہ یہ سمجہوتہ اس کنسوڑٹیوم میں شامل ہونے والے مملکوں اور عواموں کو ایک دوسرے کے ساتھ نزدیک ہونے کو، عام طور پر یوروپ میں مضبوطی اور تعاون کو مضبوط کرنے میں مدد دیگا۔

محترم خواتین و حضرات،اس کنفرینس کے حصہ دارون کو معلوم ہے کہ چہہ سال پہلے ہمارے جمہوریہ کے ایک حصہ- پہاڑی گراباغ کو اس سے چہیّنّے کے مقصد سے ہمارے خلاف حملہ ہوا تہا۔ آرمینیا جمہوریہ نے، پہاڑی کراباغ کے ارمینیائ علاحدگی پسندوں نے ہمارے ریاست کی علاقائ تمم تری کے خلاف مسلح حملہ شروع کیا تہا۔ آذربایجان کے شوشا اور لاچین علوقوں کو قبصہ کرنے کے بعد پہاڑی گراباغ آرمینیا سے ملایا گیا تہا۔ پہاڑی گراباغ میں 50 ہزار آذربایجانییوں کے رہنے والے چند دس بستیاں تباہ کی گئ تہیں اور جلائ گئ تہیں۔ پہاڑی گراباغ کے جنگی میدان سے استعمال کرکے ارمینیائ مسلح گروہوں نے آذربایجان کے چہہ اور علاوقوں پر قبصہ کۓ تہے جو پہاڑی گراباغ کے حدودوں سے باحر تہے، یعنی کلباجر، آغدام،فضولی،جبرائل،زنگلان اور گبادلی، جسکا علاقہ پہاڑی گراباغ کے علاقہ سے چار دفعہ بڑا ہے۔

حملہ کے نتیجے میں آذربایجان کے بیس فی صد سے زیادہ علافہ قبضہ ہو گیا۔ میرے 20 ہزار سےزیادہ ہم وطن ہلاک ہو گۓ، قریبا" ایک لاکھ زخمی ہو گۓ اور ناکارے ہو گۓ، 6 ہزار فیدی ہو گۓ اور دس لاکھ سے زیادہ آذربایجانی، یعنی جمہوریہ ک ی آبادی کے قریبا" 15 فی صد اپنے جنم کے مکانوں سے نکالے گۓ تہے اور فی الحال خیمہ کے شہر میں رہتے ہیں، اور مفلس کی زندگی بسر کرتے ہیں۔ فبضہ کۓ گۓ آذربایجانی علوقوں میں 700 شہر اور گاؤں تباہ کۓ گۓ، سارے گہر، اسکول،ہسپٹل برباد کۓ گۓ اور سب سے قدیم تہذیبی یادگار تباہ کۓ گۓ تہے۔

جہگڑے کو حل کرنے کے لۓ مینسک گروپ کو قائم کرنے کے بارے میں یوروپ میں سلامتی و تعاون کا کنفرینس کے 1992ء کے بہار میں پاس کۓ فیصلہ آذربایجانی عوام نے بڑی امید سے قبول گیا تہا۔ آس گروپ میں جہگڑے کی طرفیں – آرمینیا اور آذربایجان کے علاوہ دنیا کے 9 بڑے اختیار کے ممالک بہی شامل نیں ۔ گذرے ہوۓ مدت پر اس گروپ نے کافی کام کیا ہے، جس سے ہم شکر گذاری سے قدردانی کرتے ہیں۔

روس فیڈڑیشن کی اس میں ثالثی کی سرگرمی کو خاص طور پر نوٹ کرنا چاہتا ہوں۔ اس کی کوششوں اور یوروپ میں سلامتی و تعاون کا کنفرینس کی مدد سے سات ماہ ہو گۓ کہ متارکہ جنگی کو عمل کیا جاتا ہے اور خون نہ بہتا ہے۔ لیکن جنگ کو کسی بہی طریقے سے روکنا ابہی امن نہیں ہے۔ طرفوں کی مفید اور بین الاقوامی حقوق کے قائدون کو عمل کرنے والے سیاسی معاہدہ پر دستخط نہ ہونے سے مضبوط اور منصفانہ صلح پانا نا ممکین ہے۔ متارکہ جنگی سے استعمال کرکے ہم اس داستہ ویز کو پاس کرنے کے لۓ سرگرمی سے کوشش کرینگے۔

میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آذربایجان جمہوریہ اس عمل میں بہت ہی امن پسند اور عملی رویہ رکہتا ہے۔ حملہ کے سخت نتیجوں کے باوجود ہم ارمینیا کو انصاف اور انسان پسندی کی بنیاد پر یوروپ میں سلامتی و تعاون کا کنفرینس اور انجمن اقوام متحدہ کے سلامتی کنسل کے فیصلوں پر امن تجویز کرتے ہیں۔ ہم پہاڑی گراباغ کی آرمینیائ آبادی کو حفاظت کی ضمانت دینے کے لۓ تیّار ہیں،جہگڑے کے علاقہ میں یوروپ میں سلامتی و تعاون کا کنفرینس کے امن کی حفاظت رکہنے والے فوج کو متعین کرنے کو راضی ہیں۔ ہم پہاڑی گراباغ کی قومی اقلیّت، یعنی ارمینیوں کے حقوق پورے کرنے کے لۓ اں کو آذربایجان میں مشتمل ہوکر پہاڑی گراباغ کے اسٹیٹس پر بحث کرنے اور آذربایجان کے پہاڑی گراباغ علاقہ سے آرمینیا جمہوریہ کے در میان نقل و حمل کے گذرگاہ کو سحی طریقے سے کام کرنے کے لۓ ضمانت دینے کو تیّار ہیں۔ لیکن ہمارے لۓ کچھ قائدے اور قنون ہیں کہ یہ ہمارے سرحدوں کی، آذربایجان کی علاقائ تمم تری، قبصے کۓ گۓ سارے علاقوں سے آرمینیائ فوج کو نکالنا، پناہ گیروں کو اپنے وطن کو لوٹنا ہے۔

آج حملہ وروں کا انجمن اقوام متحدہ کے سلامتی کنسل کے فیصلوں کو پورے کرنے سے اور قبضے کۓ گۓ آذربایجانی علاقوں سے اپنے فوج کو مرحلوں سے نکالنے کو انکار کرنا سیاسی معاہدہ پانے میں رکووٹ دیتے ہیں۔

مینسک گروپ کے ممبروں کے درمیان متذاد کو دور کرنے، ان کی کوششوں کے آرمینيا اور آذربایجان کے درمیان صلح اور مضبوطی قائم کرنے کے لۓ ملانے سے بہت کچھ موقوف ہے۔

آرمینيا اور آذربایجان کے درمیانجہگڑے کو دور کرنے کے لۓ امن کی حفاظت کرنے والے بین الاقوامی فوج کو قائم کرنے میں یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کے صدر کی کوششوںکو ہم پسند کرتے ہیں۔ میں صدر کے آپیل کو تائد دینے والے سارے مملکوں کو شکریہ کا اظہر کرتا ہوں اور سب کو اس عادل عمل میں اسے حمایت دینے کو بلا رہا ہوں۔

خرام ندی کے پر آرمینیا کو جورجیا کے ساتھ ملانے والے پل کو دہماکے سے پہٹنے کے بارے میں آرمینیا جمہوریہ کے صدر جناب لیون تیر پیٹروسیان کا بیان سے میں بہت تعجّب ہو گیا ہوں۔ میں اس حادثہ کو آذربایجان جمہوریہ کی طرف سے کیا ہونے کے بارے میں الزاموں کو قطعی طور پر انکار کر رہا ہوں اور اس بیان کو بنا کوئ ثبوت اور بے بنیاد سمجہتا ہوں۔ تیسرے ملک کے علاقے میں جنگ کے میدان سے چند سؤ کیلومیٹر دوری میں واقع ہوۓ اس حادثہ کو متارکہ جنگی کے ریژیم کو آذربایجان کی طرف سے سخت طریقے سے توڑنے کی طرح بنا سوچکر سمجہکر راۓ دینا خاص طور پر پریشانی کی بات ہے۔

ایک ایسے فکر بنتا ہے کہ آذربایجان سے نہ متعلّق ہونے والے اس حادثہ سے حالت کو خراب کرنے کے لۓ، کشیدگی کو بڑہانے کے لۓ جان بوجہکر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے متعلّق ہوکر میں نے جناب لیون تیر پیٹروسیان کو پاۓ ہوۓ امن کے عمل کو، یہاں بڈاپیشٹ میں ہمارے اس ملاقت میں موجود مفید حالت کو نقصان پہونچانے والے کسی بہی عملوں سے دور ہونے کو بلا رہا ہوں۔

جہگڑے کو حل کرنے کے کام میں آگے بڑہنے کے لۓ بڈاپیشث سمیٹ کی امکانات ہے۔ میں یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کے ممبر ملکوں کے رہنماؤں سے آپیل کرکے خواہش کر رہا ہوں کہ اس کام میں سرگرمی سے حصہ لیں، میری عوام، دس لاکہوں آدمیوں کو بری حالت میں مفلسانہ طریقہ سے زندگی گذرنے کو مجبور کۓ ہوۓ اس چہہ سال کے جنگ کو جتم کرنے میں مدد کریں، اور اس سے یوروپ میں سلامتی و تعاون کے کنفرینس کے فینل ایکٹ کے اہم عملوں کو پورے کرنے کے لۓ امکان بنا دیں۔ اس داستہ ویز پر ہم نے دہوم دہام سے دست خط لگاہے ہیں۔

توجہ کے لۓ شکریہ۔