آذربایجان جمہوریہ کے صدر حیدر علییف کی یوروپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم( او۔اس۔سی۔ای۔) کے لسبون سمیٹ میں تقریر ، - لسبون، 2 دسبر 1996ء


محترم جناب صدر

خواتین و حضرات

ریاست کے صدر اور وزیر اعظمو، اس سمیٹ میں حصہ لینے والے سب کا دل سے استقبال کر رہا ہوں۔ مجہے امید ہے کہ یہ ملاقات یوروپ میں سلامتی اور تعاون کی مضبوطی کے دور میں بہت اہم ہوگی ۔

حلسینکی میں آخری ایکٹ پر دستخط ہونے سے 20 سال سے زیادہ ایک دوران گذر گیا ہے۔ اس میں یوروپ کے عواموں اور ممالک کے درمیان قانونی اور انسانی اصولوں کے عالی معیار کو معیّن کیا گیا تہا ۔

اس وقت سے دنیا میں گہری تبدیلیاں ہوئ، نۓ آزاد ممالک قائم ہو گۓ اور جمہوری کی فکریں یوروپ میں اور اس کے باہر بہی اہم ہو گۓ ۔ او۔اس۔سی۔ای۔ کی کارروائ بین الاقوامی سلامتی کے عمل، ریاستی حاکمیّت کے عمل۔، سرحدوں اور علاقوں کی تمامتری، جہگروں کے امن پسند طریقہ سے ہل میں انسان کے حق و حقوق اور اہم ازادیوں کے عمل میں بڑے دیں دیۓ ہیں ۔

وقت سے ثابت ہو گیا تہا کہ او۔اس۔سی۔ای۔ ایک قابل، برور کام کرنے والی تنظیم ہے اور ہم ہماری تنظیم کے پاس کۓ گۓ راستہ کی قدردانی کرتے ہیں ۔ دنیا میں واقع ہوۓ سلسلوں میں اس کے بڑے دین کی قدردانی کرتے ہیں ۔

آذربایجانی عوام ، جس نے اپنی آزادی کو بحال کیا تہا ، ایک قانونی ریاست کو بنانے کا ، بزاری اقتصادیات کو قائم کرنے کا راستہ چن لیا ہے اور ہمیشہ اپنے پر

او۔اس۔سی۔ای۔ کی مدد محسوس کرتا ہے ۔

اس ٹرینزیٹیو دور کی عملی مشکلاتوں کے باوجود، جنگ کے نتیجوں کے باوجود، جس میں ہم زبردستی سے لگے گۓ ہیں، ہم اپنی ریاستی آزادی کو مضبوط کرتے ہیں، حقیقی اور گہرے سیاسی اور اقتصادی اصلاح جاری رکہتے ہیں ۔

آذربایجان میں جمہوری کے یہ اصول یعنی تقریر کی آزادی، تعدد پڑٹی کی آزادی ، مذھب کی آزادی، سماج میں مختلف فکریں بحال ہو گۓ ۔ عام قومی ریفڑینڈم کے ذریعہ آ ذربایجان کے پہلے جمہوری آیئن کی منظوری ہو گئ ۔ تعدد پڑٹی کے نظم کی بنیاد پر بنے ہوۓ جمہوریہ کے پرلیمینٹ کی انتخابات ہو گئ ۔

اقتصادیات کی آزادی ، ریاستی ملکیت کو بڑے پیمانے پر ذاتی ملکیّت کرنے کے سلسلہ، زرعتی علاقہ میں اصلاح، زمیں کو خریدو فروخت سے ذاتی ملکیّت میں لینے کے کام بغیر کسی محدودیات کے ساتھ کامیابی سے پورے ہو رہے ہیں ۔

آذربایجان کی اقتصادیات میں غیر ملکی سرمایہ لگانے کی بڑی امکانات پیدا ہو گئں۔ آذربایجان کے کیسپیان سمندر کے سیکٹر میں اینڑجی رسورسوں کے مشترکہ نکالنے کے لۓ دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنیوں کے ساتھ تعدد ارب ڈالر والے سمجہوتے ہو گۓ ۔

ہمیں یقین ہے کہ آذربایجان کے سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے دنیا کے آزاد، جمہوری یونین میں شامل ہونا آذربایجان کے عوام کی اہم زندگی کی مفادات سے مناسب لگتا ہے ۔ اور ہم او۔اس۔سی۔ای۔ کی، دوسری بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کی ہمارے اس اسٹڑیٹیجی سیاست میں مدد پر یقین کرتے ہیں ۔

 خواتین و حضرات،

 علاقائ جگہڑے، حملہ ور قوم پرستی اور الگاؤ پسندی، بین الاقوامی دہشت گردی ہمارے علاقے میں امن، ترقی کے لۓ ایک خطرہ ہے ۔

 بہت اقوام، سابق سوویٹ یونین کے علاقے میں، کوکیشیا میں رہنے والے اقوام خونی جنگوں میں سے جلب کۓ گۓ ہیں ۔ ان جنگوں کے نتیجوں میں بہت لوگوں کا قتل کیا جاتا ہے ، مختلف اقوام اپنے وطنوں سے بہاگاۓ جاتے ہیں ، لاکہوں لوگ پناہ گیر بن جاتے ہیں ، آزاد ممالکوں کے علاقے قبضہ ہو جاتے ہیں ۔ اس لۓ او۔اس۔سی۔ای۔ کو یوروپ میں عام سلامتی ، حفاظت کے لۓ بہت کچھ کرنا ہے ۔ جیسے کہ آپ کو معلوم ہے پہاڑی کراباغ کو قبضہ کرکے اپنے کو شامل کرنے کے لۓ آرمینیائ جمہوریہ نے ہمارے جمہوریہ کے خلاف حملہ کیا تہا ۔ یہ زمین، علاقہ قدیمی زمانے سے آذربایجان کے اصلی زمیں تہے ۔ اس حملہ کے نتیجہ میں آذربایجان کے علاقے کے 20 فیصد آرمینیائ جمہوریہ کے فوج سے قبضہ میں لیا گیا ہے ۔

ہمارے 20 ہزار سے زیادہ ہم وطن فتل کۓ‎ گۓ تہے، ایک لاکھ سے زیادہ زخم ہو گۓ اور کمزور ہو گۓ، چھہ ہزار قید ہو گۓ ، دس لاکھ سے زیادہ آذربایجانی لوگ یعنی ہمارے عوام، آبادی کے 15 فیصد پناہ گیر بن گۓ ۔ چار سال ہو گۓ کہ وہ سردیاں بہت مشکل ، شدید حالات میں خیموں میں گذرتے ہیں ۔ قبضہ کۓ گۓ علاقوں میں 700 سے زیادہ شہر اور گاؤن، ہزاروں ہسپٹل، اسکول، رہائش کے مکان، آذربایجان کے عوام کی تاریخی اور تہذیبی یادگاریں تباہ کۓ گۓ ہیں ۔ جلاۓ گۓ اور لوٹ کۓ گۓ تہے ۔

اقوام متحدہ کے سلامتی کنسل کی طرف سے منظور کۓ گۓ چار ریزولشن اور ان کے صدر کے چھہ بیانوں میں آرمینیا سے فوری، پورے اور بغیر کسی کے شرطوں سے اپنے فوج آذربایجان کے سارے قبضہ کۓ گۓ علاقوں سے نکلنے کو مانگا گیا تہا اور پناہ گیروں کو اپنے مقامی جگہوں کو لوٹوانے کے بارے میں کہا گیا تہا ۔

یہ دستہ ویزیں ہمارے جمہوریہ کی حاکمیّت اور علاقائ تمامتری کو ایک بار اور تصدیق کرتی ہیں ، پہاڑی کراباغ آذربایجان کے علاقہ ہونے کو تصدیق کرتی ہیں ۔ لیکن آرمینیائ جمہوریہ ان سارے فیصلوں، ریزولوشن کو ردّ کرتا ہے ۔

1992ء کو قائم کۓ ہوا او۔اس۔سی۔ای۔ کا منسک گروپ نے آرمینیائ-آذربایجانی جہگڑے کو امن پسند طریقہ سے ہل کرنے کے لۓ بڑی کوشش کی ہیں ۔

اس کی کارروائ اور روس کے قریب سے حصہ داری سے 1994ء کی مئ کو متارکہ جنگ ہو گیا تہا ۔ لمبے عارصے تک اس متارکہ جنگ کا عمل کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ ہم امن کی کوشش کرتے ہیں ۔ متارکہ حنگ جاری ہوئ بات چیت کو سلسلہ ور کرنے کے لۓ موقع بنایا تہا، کوششوں کی مضبوط بنیاد بن گئ اور آذربایجانی طرف پورے امن حاصل کرنے تک متارکہ جنگ کو عمل کرینگے ۔

 ہم نے جنگ کو جلدی سے روکنے کے لۓ اور امن کی حفاظت کرنے کے لۓ او۔اس۔سی۔ای۔ کے ملٹینیشنل فوج کو بنانے کے لۓ 1994ء کو او۔اس۔سی۔ای۔ کے بداپیشٹ سمیٹ میں منظور کیا گیا ریزولوشن کی حمایت کرتے ہیں۔

 بداپیشٹ سمیٹ کے بعد منسک گروپ کے اندر بات چیت کا سلسلہ تیزی سے چلنے لگے ۔ ہم نے آرمینیا کے ساتھ صدروں کے نمائندوں کے گفتگو کرنے کے لۓ چنل بنایا تہا، دونوں طرفوں سے فوجی قید اور یر غمال آزارد کر دۓ گۓ ہیں ۔ آرمینیا اور آذربایجان کے جمہوریہ کے صدروں کے اس سال کے ایریل میں لیوکسیمبورگ میں مشترکہ بیان اس جہگڑے کو روکنے کی جانب میں بہت اہم قدم ہوآ۔ یہ بیان در عصل میں آرمینیا اور آذربایجان کے درمیان پہلی دستہ ویز ہے ، جو دونوں طرفوں کی اس جہگڑے کو بین الاقوامی اصول اور قاعدوں کی بنیاد پر ہل کرنے کی تمنّا دکہاتا ہے ۔

میرے او۔اس۔سی۔ای۔ کے ممالک کے صدروں سے دوسرے قسم کی ذاتی باتوں، ملاقاتوں کے دوران ہم نے بحث کی، آذربایجانی –آڑمینیائ جہگڑے کو روکنے کے لۓ زیادتر مناسب باہمی فائدے کے طریقہ اک تلاشی کرتے تہے ۔

محترم ریاست کے صدرو اور وزیر اعظمو، لسبون سمیٹ سے پہلے میں نے آپ کو خط بہیخی ہے ۔ جس میں میں نے اس جہگڑے کو او۔اس۔سی۔ای۔ کے

 اصولوں کو عمل کرکے، اقوام متحدہ کے چرٹر اور عام بین الاقوامی قانونی قاعدوں کو عمل کرکے ہل کرنے کے بارے میں اپنی تجویزیں دکہائ ہیں ۔ ان تجویزوں میں ساری طرفوں کی مفادات دی گئ تہیں۔

یہ تصفیہ والا ہل کے طریقہ ہے ۔ آذربایجان جمہوریہ کی علاقائ تمامتری کا عمل، آذربایجان میں شامل ہونے والے پہاڑی کراباغ کے ساری آبادی کی حفاظت کی گرینٹی۔ یہ طریقہ سارے بین الاقوامی ثالثی کرنے والوں کی حمایت لیتی ہے ۔ وہ زیادتر او۔اس۔سی۔ای۔ کے صدر کے 1996ء کو جہگڑے کے علاقہ میں سفر کے دوران پیش کۓ گۓ اصولوں سے صحیح لگتے ہیں ۔

لیکن بڑی افسوس کی بات ہے کہ آڑمینیا جمہوریہ اقوام متحدہ کے چڑٹر، او۔اس۔سی۔ای۔ کے اصولوں اور بین الاقوامی قانونوں پر بنیاد کۓ گۓ کسی بہی فیصلہ کرنے سے ہٹ جاتا ہے ۔

وہ آذربایجان حمہوریہ کی علاقائ تمامتری کو منظور کرنے سے انکار کرتا ہے، اس حملہ کے نتیجوں کو قانونی کرنا چاہتا ہے، پہاڑی کراباغ کی آزادی کا اسٹیٹس حاصل کرنا اور بعد میں اس کو آرمینیا کو شامل کرنا چاہتا ہے ۔

 پہاڑی کراباغ سے متعلّق آرمینیائ آذربایجانی جہگڑا شروع ہونے کے وقت سے دنیا میں بہت بڑی حادثات ہو گیئں۔ سابق سوویت یونین کے علاقے میں نۓ آزاد ممالک پیدا ہو گۓ ۔ ہمارے ممالکوں کی حاکمیّت، سرحد کے اور علاقوں کی تمامتری سارے دنیا کے سماج نے تصدیق کر دیا ہے ۔

ان اصولوں کو کسی بہی طریقہ سے ٹورنا یہاں پر امن اور مضبوطی کو قائم کرنے میں رکاوٹ دیتا ہے ، خلاف ورزی بڑہاتا ہے ، اقواموں کے آرام اور خوشحال مستقبل حاصل کرنے میں امیدیں چہیں لیتا ہے ۔

 پہاڑی کراباغ سے متعلّق غیر قانونی مانگیں بین الاقوامی عام اصولوں سے تضاد کرتی ہیں ۔ ہم ہرگز ان مانگوں سے راضی نہیں ہونگے ، ہم آذربایجان کے علافے میں دوسرے آرمینیائ ریاست کو بنّا نہیں دے سکتے ہیں ۔

و آخرکر، آرمینیائ طرف کو یہ سمجہنا چاہۓ کہ اسکی طرف سے شروع کیا گیا اور آٹھ سالوں سے جاری ہونے والا یہ جہگڑا صرف آذربایجانی عوام کو بڑی مصیبات اور مشکلات نہ پہونچائ، بلکہ آرمینیائ عوام کو بہی شدید حالات میں لے آیا ہے ۔ مجہے یقین ہے کہ اس جہگڑے کو اقوام متحدہ کے چرٹر، او۔اس۔سی۔ای۔ کے اصولوں اور بین الاقوامی حقوق کے قاعدوں کی بنیاد پر ہل کرنا آرمینیا اور آذربایجان کے درمیان لمبے ، مضبوط امن کو قائم کرنے کی، آذربایجانی اور آرمینیائ اقواموں کے درمیان دوستانہ تعلاقات بحال کرنے کی امکانات دیگا، پہاڑی کراباغ کی پوری آبادی کے منضور ہونے والی حالات بنا دیگا ۔ اس جہگڑے کو ہل کرنا کوکیشیا میں کامیاب اقتصادی تعاون کی، ہمارے جمہوریہ میں سماجی اور اقتصادی مقاصدوں کو کامیابی سے پورے کرنے کی، جمہوری اور آزادی کے نتیجوں سے پورے فائدے اٹہانے کی امکانات دیگا۔

ہم جنگ نہیں، پر امن چاہتے ہیں۔ میں آرمینیا کے صدر جناب لیوون تیر پیٹروسیان سے آپیل کرکے، سارے آرمینیائ عوام سے آپیل کرکے ان کو امن اور تعاون کے لۓ بلا رہا ہوں ۔

او۔اس۔سی۔ای۔ کے لسبون سمیٹ میں حصہ لینے والے ریاست کے صدروں اور وزیر اعظموں سے آپیل کرکے ان سے یہ خواہش کرونگا کہ یوروپ میں ایک جاری ہونے والے اور تباہ کن جہگڑے، آذربایجانی آرمینیائ جہگڑے کو جلد ہی جلد ختم کرنے کے لۓ پوری کوششیں لگا دیں ۔ ہمارے برّ اعظم میں پرامن ، لوگوں کی خوشحالی اور مضبوطی کے لۓ ساری کارروائ کرنا ہمارے مقدّس فرض ہیں ۔

 توجہ کے لۓ شکریہ ۔